جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ترک صدر طیب اردگان ایسے نکلیں گے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا روس، امریکہ اور بشار الاسدکی طرح ترک فوج بھی شامی عوام کے قتل عام میں شریک ہو گئی، دہل دہلادینے والے انکشافات منظر عام پر آگئے‎

datetime 2  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(این این آئی) شام کی جنگ میں کئی فریقین باہم برسرپیکار ہیں لیکن ان کا نشانہ بننے والا صرف ایک ہی فریق ہے اور وہ شام کے عوام ہیں۔ عالمی ہیومن رائٹس ادارے کا کہنا ہے کہ اب ترکی بھی شامی عوام پر بم برسانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے کیونکہ ترک افواج شام کے شہر عفرین میں بلاتفریق بمباری کر رہی ہیں، جس کا سب سے زیادہ نشانہ عام شہری بن رہے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ وہ ترک افواج کی بلاامتیاز بمباری کی تصدیق کر چکی ہے۔ اس نے 15 عینی شاہدین سے بات کی ہے جنہوں نے عفرین کی سنگین صورتحال کے متعلق بتایا ہے۔ کردش ریڈکریسنٹ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 22جنوری سے 21فروری کے درمیان ترک فوج کی بمباری سے 93عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 24معصوم بچے شامل ہیں۔دوسری طرف ترک فوج کے خلاف لڑنے والے کرد جنگجوئوں کے مارٹرگولے لگنے سے 4عام شہری جاں بحق ہوئے جن میں ایک بچہ شامل ہے۔واضح رہے کہ ترک فوج شام میں کرد جنگجوئوں کے خلاف لڑ رہی ہے ۔ ترکی کا کہنا ہے کہ کرد جنگجو ترکی کے اندر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے ان کا قلع قمع کیا جا رہا ہے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…