پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ صوبائی حکومت نے ملک اور صوبے میں جاری توانائی کے بحران پر قابوپانے بالخصوص دوردرازعلاقوں میں عوام کو بجلی کی سہولیات پہنچانے کیلئے 357چھوٹے پن بجلی گھر وں پر کام شروع کیا جن میں سے تین سومکمل ہوچکے ہیں جن سے حاصل ہونے والی بیس میگاواٹ بجلی سوا دو روپے فی یونٹ کے حساب سے مقامی آبادی کو فراہم کی جارہی ہے ۔
پچاس بجلی گھروں پرکام تکمیل کے مختلف مراحل میں ہے جبکہ باقی سات پن بجلی گھروں کے حوالے سے عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں توانائی بحران پر قابو پانے سے متعلق صوبائی حکومت کے اقدامات کا پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے350 چھوٹے بجلی گھروں کے تذکرے کو ہمارے سیاسی مخالفین نے 350 ڈیموں کا غلط رنگ دے کر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا مگر ہم نے مخالفین کی گمراہ کن باتوں پر کان دھرنے اور اشتعال میں آنے کی بجائے پورے اخلاص کے ساتھ اپنا کام جاری رکھا اور تبدیلی کے وژن کو کامیابی کے ساتھ عملی جامہ پہناتے رہے اسی طرح انہوں نے کہاکہقومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی آلودگی کے تدارک کیلئے صوبائی حکومت نے بلین ٹری سونامی کے نام سے بڑے پیمانے پر شجرکاری کا عظیم منصوبہ شروع کیا مگر ن لیگ کی وفاقی حکومت نے اس میں دست تعاون بڑھانے کی بجائے اُلٹا اس مہم کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی حتیٰ کہ منصوبے کی کامیاب تکمیل پر منفی پروپیگنڈے کا لا متناہی سلسلہ شروع کیا اور وفاقی سطح پر حکومتی سرپرستی میں ہمارے خلاف اشتہاری مہم شروع کی انہوں نے چیلنج کیا کہ بلین ٹری سونامی کے حوالے سے کسی کوشک ہو تو ہم سے رابطہ کریں ان کو سائٹس دکھاکر سب کچھ واضح کردینگے۔وزیراعلیٰ ہاؤس پشاورمیں میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے پرویزخٹک نے کہاکہ خیبرپختونخواحکومت نے جوبھی منصوبے شروع کئے وہ پایہ تکمیل تک پہنچائے
مائیکروہائیڈرل پاورسٹیشن سے توانائی کے بحران پر قابو پایاتوبلین ٹری سونامی منصوبے کوبین الاقوامی طورپرسراہاگیااس سے متعلق جوپروپیگنڈاکیاجارہاہے وہ مکمل طور پر غلط ہے اگرکسی کو بلین ٹری سونامی منصوبے کے حوالے سے کوئی شکوک ہوتو ان کو گوگل پر تمام سائٹس دکھاکر زمینی حقائق بتاسکتے ہیں۔مخالفین جس سائٹ کا انتخاب کریں گے وہی سائٹ دکھا سکتے ہیں حقیقت واضح ہو جائے گی انہوں نے مزید کہاکہ خیبرپختونخو امیں تیل اور گیس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں بھی وفاقی حکومت سے بڑی مشکل کے ساتھ این او سی لیا گیا ہے ۔اگر وفاقی حکومت رکاوٹ نہ ڈالے تو ہم پورے پاکستان کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔ سینٹ الیکشن کے حوالے سے ایک سوال پروزیراعلیٰ نے کہاکہ قومی وطن پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (س) کے اراکین نے سمیع الحق کی تصدیق و تائید کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سینٹ انتخابات کے لئے کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ رابطے نہیں ہوئے تحریک انصاف نے چھ امیدوارکھڑے کئے ہیں اور سب کے سب کامیاب ہونگے
2015میں تمام سیاسی جماعتوں کو پیشکش کی تھی کہ بلحاظ حجم امیدوارکھڑے کئے جانے چاہئیں تاکہ سینٹ الیکشن میں پیسے کی ریل پیل کوروکاجائے لیکن اس وقت بھی ہماری بات کو نہ ماناگیااور اس دفعہ بھی تمام جماعتوں کو یہی پیشکش کی گئی ہے۔پاکستان تحریک انصاف سینٹ انتخابات کو شفاف طریقے سے کرنے کیلئے تمام ترکوشش کررہی ہے ۔اطلاعات تک رسائی کے قانون کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ آرٹی آئی میں کوئی ایسی چیز نہیں لارہے جو اسے کمزور کرے گی ۔یہ مخالفین کی ذہنی اختراع اور پروپیگنڈہ ہو سکتا ہے۔یہ ایک بہترین قانون ہے ،ہم اپنے بنائے گئے اس قانون کو مزید فعال اور دُنیا کا نمبرون قانون بنانے کی کوشش کریں گے۔