اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

حکمران جماعت نے پسندیدہ صحافیوں پر خزانے کے منہ کھول دئیے، ہر ماہ کتنے لاکھ روپے صحافیوں کو دئیے جارہے ہیں،حیران کن انکشاف

datetime 1  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) سینئر صحافی ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم ایوب خان نے بنایا تھا ،ان کی تشہیر پر بھی پیسہ خرچ کیا گیا لیکن اس ڈیم سے ملک کو کم از کم سو بلین ڈالر کا فائدہ پہنچا ہو گا ۔ یہ ایک سڑک یا پل بھی بنا دیں تو اپنی ذاتی تشہیر دس دس بی بیس کروڑ روپے لگا دیتے ہیں۔دوسری جانب صحافیوں اور میڈیا پربھی پیسوں کی بارش ہے۔ میں ایسے ایسے صحافیوں کو

جانتا ہوں جن کو اخباراتایک لاکھ روپے دیتے ہیں جبکہ ن لیگ انہیں تین لاکھ روپے دیتی ہے۔ نہال ہاشمی کونسل بن نہیں سکتا  تھا، ن لیگ نے اسے سینیٹر بنا دیا ۔ نواز شریف اور زرداری نے ایک ہولناک مافیا بنارکھا ہے اور یہ اس طرح سے پیغام دے رہے ہیں کہ ہمیں کرپشن کی اجازت ہونی چاہئیے جیسے الطاف حسین کہتا تھا کہ مجھے دس بیس قتل کی اجازت ہونی چاہئیے لیکن اس کا انجام کیا ہوا، یہ لوگ بھول چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روزچیف جسٹس پاکستان نے صوبائی حکومتوں کی جانب سے منصوبوں کی تشہیری مہم کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا سے ایک ہفتے میں تفصیلات طلب کرلیں جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثارکا کہنا ہے کہ ذاتی تشہیر کیلئے ٹیکس پیئراور قوم کا پیسہ استعمال ہورہاہے جرت ہے توذاتی تشہیراپنی جیب سے کرنے کی جرت پیدا کریں ، کیا یہ اشتہاری مہم قبل ازوقت انتخابی دھاندلی کے مترادف نہیں ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی حکومتیں منصوبوں کی تشہیرکیلئے بڑے بڑے لوگو اورتصویروں کیساتھ اشتہارات دیتی ہیں ان اشتہاری مہم پراربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں ٹیکس پیئرکے پیسے سے ذاتی تشہیر کی جارہی ہے ، اشتہارات دینے والے ذاتی تشہیر اپنی جیب سے ادا کرنے کی جرت پیدا کریں ،

کارکردگی اتنی بہترہونی چاہیے کہ اشتہاردینے کی ضرورت ہی نہ پڑے چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اربوں روپے اشتہارات کی مد میں لگائے جارہے ہیں ، کیا خرچ کیا جانے والا پیسہ ہسپتالوں میں نہیں لگنا چاہیے تھا ؟اسپتالوں میں ادویات نہیں مل رہیں اورسندھ کے ساڑھے4 ہزاراسکولوں میں پینے کا پانی میسرنہیں ، کیا یہ اشتہارات قبل ازوقت اانتخابی دھاندلی کے مترادف نہیں ؟ کیا یہ قانون کے مطابق ہیں ؟ چیف جسٹس نے پنجاب ، سندھاورخیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات اور چیف سیکریٹریز سے تمام میڈیا ہاوسزکودیئے گئے اشتہارات سمیت تمام تفصیلات ایک ہفتے میں طلب کرلی ہیں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ از خود نوٹس کی سماعت 12 مارچ کو کرے گا۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…