دبئی (این این آئی)پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے انگلش کرکٹر لیام ڈاؤسن نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لیام ڈاؤسن نے کہا کہ ساتھی کرکٹرز نے پاکستان سے متعلق مثبت تاثرات دئیے ہیں ٗ اگر پشاور زلمی ایونٹ کے اگلے مرحلے میں گئی تو پاکستان آنے کو تیار ہوں۔لیام ڈاؤسن نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ غیرملکی کھلاڑیوں کیلئے بھی اچھا موقع ہے
اور لیجنڈ کرکٹر یونس خان سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں۔انگلش کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ جیسے ٹورنامنٹ کھیل کر ایشیائی کنڈیشنز کا اندازہ ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ پی ایس ایل کے فائنل سمیت 3 میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے اور بیشتر غیرملکی کرکٹرز نے پاکستان میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی ۔دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑی شین واٹسن نے کہا ہے کہ پی ایس ایل سے پاکستان کے نوجوان ٹیلنٹ کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شین واٹسن کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل دنیا بھر میں کھیلی جانے والی لیگز کی طرح ہے جس میں نامور کھلاڑی شامل ہیں جن کے خلاف اور ان کے ساتھ کھیل کر پاکستان کے نوجوان ٹیلنٹ کو مزید نکھرنے کا موقع ملے گا۔شین واٹسن نے کہا کہ ایونٹ میں شامل کوئی ٹیم کمزور نہیں اور خاص بات یہ ہے کہ فاسٹ اور اسپن بولنگ کے ساتھ اچھی بیٹنگ کا امتزاج بھی اس ایونٹ کا حسن ہے اور یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان سے فاسٹ بولر، کوالٹی اسپنرز اور زبردست بیٹسمین اس میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں کھلاڑیوں کو بہت محنت کرنا پڑرہی ہے جو کہ کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور دیگر ممالک میں دیکھنے والوں کے لئے بھی اچھا ہے۔پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی نمائندگی سے متعلق سوال پر شین واٹسن کا کہنا تھا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں
زبردست کھلاڑی ہیں اور کوشش ہے کہ کوئٹہ اس بار پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔آسٹریلوی کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستانی فینز کیلئے ہوم گرائونڈ سے دور رہنا کافی مشکل ہے اور پاکستان میں آہستہ آہستہ عالمی کرکٹ واپس آرہی ہے۔پاکستان میں کھیلنے کے حوالے سے شین واٹسن کا کہنا تھا کہ ابھی پاکستان آنے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا، میرا فیصلہ اکیلے کا نہیں ہوگا بلکہ اس میں پوری فیملی کی رائے شامل ہوگی۔