ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

شہباز شریف کے جلسے میں خاتون کے ساتھ شرمناک سلوک، غنڈے سرعام ہی بے قابو، حدیں پار کر لیں، یہ خاتون کون ہیں اور کہاں سے آئی تھیں؟ افسوسناک انکشافات

datetime 27  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پتوکی (مانیٹرنگ ڈیسک) پتوکی میں ہونے والے ن لیگ کے جلسے میں خاتون کے ساتھ کارکنان نے بدتمیزی کی اور دھکے بھی دیے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون نے اپنے ساتھ بدسلوکی پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے انصاف کی اپیل کی ہے جس پر مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب قائم مقام صدر شہباز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

تحصیل پتوکی میں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام ہونے والے جلسے میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تقریر کے بعد وہاں موجود لیگی کارکنان نے ایک خاتون سے بدتمیزی کی۔ اس خاتون جس کا نام زیبا رانا ہے نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہ نواز لیگ یوتھ ونگ کی رہنما ہیں، زیبا رانا نے کہا کہ مانسہرہ، لودھراں سمیت ن لیگ کے دیگر جلسوں میں بھی گئی ہوں، آج ہم پتوکی آئے تھے، یہاں کچھ لڑکوں نے بد تمیزی کی اور ہمارے کپڑے کھینچے، جس کی وجہ سے ان کے بازو پر چوٹ بھی آئی اور ان کے ہاتھ کی چوڑیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب یہ دیکھیں میرے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہے، زیبا رانا نے کہا کہ شہبازشریف سے کہتی ہوں انہیں سخت سزا دیں، متاثرہ خاتون نے شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ نواز لیگ کے جلسوں میں خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ جب میڈیا پر یہ خبر نشر ہوئی تو ترجمان پنجاب حکومت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس خاتون ورکر سے ناروا سلوک کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انھیں فی الفور گرفتار کیا جائے کیونکہ ایسا سلوک کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

ن لیگ کے جلسے میں خاتون سے ناروا سلوک پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنا ردعمل دیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا کہ ایک طرف خاتون کو لیڈر بنانے کی بات کی جاتی ہے تو دوسری طرف خواتین سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔ جو کچھ ہوا اس پر میں شرمندہ ہوں، خواتین کے ساتھ ایسا سلوک بہت افسوس کی بات ہے۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور اسمبلی میں خواتین کے مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے لیکن سیاسی لیڈرشپ ایک دوسرے پر الزام تراشی میں لگی ہے، خواتین کے مسائل پر کسی کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ تحریک انصاف سے یہ کلچر شروع ہوا، تحریک انصاف میں اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا۔ عوامی تحریک نے ردعمل میں کہا کہ خواتین کو قتل کرنے والوں کے نزدیک خواتین کو دھکے دینا کوئی جرم نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…