ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

نیب کی ٹیم کا گواہ سے ایک دن پہلے علیحدگی میں ملنے کا انکشاف

datetime 24  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب کی ٹیم کا ایون اپارٹمنٹس ریفرنس کے اسٹار گواہ رابرٹ ریڈلے سےان کی شہاد ت سے ایک روز قبل علیحدگی میں ملاقات کاانکشاف ہواہے جوبرطانوی قانون کے مطابق غیرقانونی ہے۔رابرٹ ریڈلے نے اعتراف کیاکہ اس نےدوسرے گواہ اخترریاض کے ہمراہ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹرس ردار مظفرعباسی، ڈائریکٹر انویسٹی گیشن امجد نذیراولکھ اور ایک دوسرے عہدیدار کے ساتھ بدھ کوملاقات کی تھی اور بیان

اور جرح کے حوالے سے نکات پرتبادلہ خیال کیاتھا۔انگلینڈ ویلز کے قانون کے مطابق فورنزک ایکسپرٹ کسی پراسیکیوٹر سے سیکھنے کیلئے ملاقات نہیں کرسکتا، قانون کے مطابق فورنزک ایکسپرٹ عدالت کے سامنے پیش ہونے اوروہاں پرسوالوں کاجواب دینے کاپابند ہوتا ہے کیونکہ اس سے شواہد میں ردوبدل ہوسکتا ہے اور پراسیکیوٹر کے ساتھ ملاقات غیرقانونی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ودودمشتاق نے رابرٹ ریڈلے کی ویب سائٹ کا وزٹ کیا جس سے معلوم ہوا کہ وہ اپنے گھر سے کام کررہا ہے اور اس کیلئے اس نے کمرہ مختص کیا ہے جب کہ رابرٹ ریڈلے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ خواد 2005 سے مائیکروسافٹ ونڈو سٹا بیٹا 2005سے استعمال کررہے ہیں، وہ اسے ڈائن لوڈ کرتے ہیں اور آئی ٹی ماہرین کے ساتھ ساتھ عام صارفین بھی کی درخواست پر چھ فونٹ ڈاؤن لوڈکیلئے دستیاب ہے۔انہوں نے مزید تصدیق کی کہ مریم نواز اورحسین نواز کے 2006 میں دستخط کردہ ٹرسٹ ڈیڈ صفحے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا، انہوں نے اسے پڑھا اور نہ ہی مکمل ٹرسٹ دیکھی اور نہ ہی وہ اس کی جزئیات سے آگاہ ہیں۔ریڈلے نے کہا کہ کیلبری جنوری 2007 سے قبل کاروباری مقاصد کیلئے دستیاب نہیں تھی، ٹرسٹ ڈیڈ فروری 2006 میں تیار ہوئی اسلئے یہ جعلی ہے۔

ونڈوووسٹا کا پہلی ایڈیشن 31 جنوری 2007ء کوجاری کیاگیا اور اس سے پہلے اس کا کمرشل استعمال نہیں تھا۔ونڈووسٹا کا پہلا ایڈیشن آئی ٹی ماہرین کیلئے 2005ء میں جاری کیاگیا، شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ کیلبری فونٹ عام لوگ بھی استعمال کرتے تھے، اور یہ ڈاؤن لوڈ بھی کیاجاسکتاتھا۔رابرٹ ریڈلے نے یہ تصدیق بھی کی کہ وہ آئی ٹی ایکسپرٹ ہیں نہ ہی کمپیوٹر کے ماہر ہیں۔میں نے اپنی رپورٹ میں جے آئی ٹی کیلئے یہ نہیں لکھاکہ 2005میں فونٹ 6 مختلف اقسام میں دستیاب تھا،

اپنی ویب سائٹ پر انہوں نے ذکر کیا ہے کہ لیبارٹری میں کئے گئے تمام کام پر نظرثانی کی جاتی تھی تاکہ اس کی درستگی اورقابل اعتماد ہونے کو یقینی بنایاجائے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ باپ بیٹی نے ایک دوسرے کے کام پر نظرثانی کی۔ادھر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس کی ویڈیو لنک سے پاکستان ہائی کمیشن میں سماعت کے بعد اس کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے مبصر بیرسٹر امجد ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں

یہ رپورٹس بنائی تو جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کے لئے گئی تھیں اور اب نیب میں کیوں استعمال ہورہی ہیں تو میں آپ کو ایک چھوٹی سی بات بتاتا ہوں کہ ریڈلی نے یہ کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ میری رپورٹس کورٹ میں استعمال ہوگی۔اُس کو یہ پتہ ہی نہیں، ریڈلی نے کہا مجھے صرف اس وکیل نے ہائر کیا ہے، ایسے نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کے آرڈرتھے، جے آئی ٹی تھی، پیپرا رول کمپرو مائز کئے۔ آپ کم از کم اس گواہ کو بتائیں تو سہی کہ یہ رپورٹ کورٹ میں جانی ہے، جس کے رزلٹ میں وزیراعظم متاثر ہوسکتا ہے یا کل کو نیب کا ریفرنس ہوسکتا ہے یا کرمنل کارروائی ہوسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…