وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ بھی نیب کی زد میں آگئیں۔۔۔ سائرہ افضل تارڑ پر کس قسم کی کرپشن کے الزامات ہیں؟ جانئے

21  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ اگلے الیکشن میں صاف ہاتھوں کیساتھ عوام کے پاس جانا چاہتی ہوں،نیب نے میڈیکل کالجز بارے جو بھی انکوائری کرنی ہے 15 دن میں مکمل کرلے، میری شخصیت اور سیاسی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی، دس سالہ سیاست میں کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت نہیں ہوسکا۔

وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے یہ بات بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میں اگلے الیکشن میں صاف ہاتھوں کیساتھ اپنے عوام کے پاس جانا چاہتی ہوں، نیب نے میڈیکل کالجز کے حوالے سے جو بھی انکوائری کرنی ہے 15دن کے اندر اندر مکمل کرلئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کیساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری دس سالہ سیاست میں ایک بھی کرپشن کا کیس مجھ پر ثابت نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ میں تحقیقات سے بچنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صرف اس بات کا دکھ ہوا کہ میری شخصیت اور میری سیاسی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب جلد از جلد اپنی انکوائری مکمل کر کے رپورٹ دے تاکہ مجھ پر لگنے والے بے بنیاد الزام کی حقیقت عوام کے سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کے 5 لوگوں کے خلاف نیب کی طرف سے انکوائری ہوئی لیکن سب بے گناہ ثابت ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے میں نے وزارت سنبھالی ہے سب سے پہلے جن کاموں کو ٹھیک کرنے کی شروعات کی ان میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن بند کی جن میں تعلیم غیر معیاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی میڈیکل کالجز تعلیم کی کوالٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کے حوالہ سے جو بھی کاغذ نیب کو چاہئیں میں فراہم کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو میرے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں جن کے راستے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ میرے خلاف کس نے درخواست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے جو میرے خلاف کرنا تھا کر لیا۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ آپ بھی میری آنکھیں اور کان ہیں، آپ سے زیادہ کچھ کون جانتا ہے، ان چار سال میں مجھے بہت اپروچ کیا گیا لیکن میں سچ کے راستے پر ڈٹی رہی کیونکہ میرا اپنا بھی ایک ضمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وزارت کو میں نے اٹھایا، دن رات محنت کی، آج پوری دنیا میں وزارت کے کاموں کو سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچ اور حق پر چلنے کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج میڈیکل کالجز کا کوئی معیار بنایا ہے، دیانتداری کے بعد اگر یہ صلہ ملنا ہے تو بھی کوئی کیا کام کرے گا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…