پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

عربوں کادماغ ساتویں آسمان پر،حق مانگنا بھی گناہ ہوگیا،نکالے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے واجبات کی ادائیگی کیلئے جب پاکستان نے سعودی عرب سے رابطہ کیا تو کیا جواب ملا؟ افسوسناک انکشاف

datetime 20  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق وزرات کے حکام نے کہاہے کہ پاکستانی حکام جلد سعودی عرب جا کر پاکستانی مزدوروں کی واپسی کے معاملے پر سعودی حکام سے بات کریں گے اور سعودی حکام نے مزدوروں کے واجبات کی ادائیگی کی بھی ضمانت دی ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق وزرات میں ڈی جی ویلفیئر ساجد محمود قاضی نے بی بی سی کو بتایا کہ وزیر برائے سمندر پار پاکستانی سید صدرالدین شاہ راشدی جلد سعودی عرب جا رہے ہیں جہاں وہ اس معاملے پر

سعودی حکام سے بات کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جب بھی پاکستانی مزدور واپس آتے ہیں تو ہمیں علم ہوتا ہے کہ کتنے پاکستانی واپس آئے ہیں اور ان کے کتنے واجبات ہیں ٗہمارے حکام ان کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں تاہم یہ سب نجی کمپنیاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکام سارا وقت سعودی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے پاکستانی مزدوروں کی واپسی کا عمل کم سے کم ہو۔ساجد محمود قاضی نے بتایا کہ سعودی حکام نے بھی ہم سے کہا تھا کہ چونکہ یہ نجی کمپنیاں ہیں اس لیے سعودی حکومت ان پر زبردستی نہیں کر سکتی لیکن یہ ضمانت ضرور دیتے ہیں کہ یہ لوگ بھاگیں گے نہیں اور اپنی مالی حالت بہتر ہوتے ہیں یہ ادائیگیاں کر دیں گے تاہم اس کیلئے وقت کا تعین نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہاکہ سعودی حکام نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومتِ پاکستان چاہے تو ان کمپنیوں کو عدالت میں بھی لے جا سکتی ہے۔ساجد محمود قاضی نے بتایا کہ اسلام آباد آنے والے مظاہرین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اوور سیز کے دفتر آئیں اور ہم انہیں کو سمجھائیں گے کہ معاملات کس طرح حل ہو سکتے ہیں۔انہوں نے اس دعوے کو بھی رد کیا کہ دیگر ممالک کے لوگوں کو ادائیگیاں کر دی گئی ہیں

لیکن صرف پاکستانیوں کو نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکام اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ان لوگوں کی مدد کی جائے۔ ڈی جی ویلفیئر نے کہا کہ کئی لوگ تنخواہ نہ ملنے کے بعد بھی انہی کمپنیوں کے ساتھ اب بھی کام کررہے ہیں کیونکہ انہیں 20 سال سے زیادہ کام کرنے کے بعد اندازہ ہے کہ ان کے واجبات ادا ہو جائیں گے۔ساجد محمود نے بتایا کہ پچھلی بار بھی جب منسٹر صاحب سعودی عرب گئے تو سعودی حکام نے انہیں بتایا کہ واپس جانے والے لوگ انڈیا، سری لنکا، بنگلہ دیش اور فلپائن اور دیگر ممالک کے بھی تھے لیکن جتنا ردِ عمل پاکستان کے چھ سات ہزار افراد سے ملا ہے اس کی وجہ سے ان پر دباؤ ہے اور کہا کہ وہ تو سوچ رہے ہیں کہ پاکستان سے لیبر کم ہی منگوائی جائے۔سعودی حکام کا کہنا تھا کہ ہم وہاں سے ہی لیبر منگواتے ہیں جہاں سے تعاون بہتر ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…