جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

یوں محسوس ہوتا ہے حکومت اور (سپریم) کورٹ آمنے سامنے کھڑے ہو چکے ہیں‘ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے ساتھ ہے اور پیپلز پارٹی ۔۔۔۔نتیجہ کیا نکلے گا؟جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 20  فروری‬‮  2018 |

خواتین وحضرات ۔۔ آج لاہور کی سیشن کورٹ میں دو انتہائی افسوس ناک واقعات پیش آئے‘ ایک وکیل کاشف راجپوت نے دو وکلاء پر فائر کھول دیا‘ وکیل رانا اشتیاق جاں بحق جبکہ وکیل اویس ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے‘ واقعے کے بعد عدالت کی سیکورٹی سخت کر دی گئی‘ پولیس نے گیٹ پر ایک وکیل کی تلاشی کی جسارت کی تو (اس) وکیل نے پولیس اہلکار پر گھونسوں‘ لاتوں اور تھپڑوں کی بارش کر دی‘ یہ دونوں واقعات ملک میں مینجمنٹ فیلیئر کی بہت بڑی مثال ہیں‘ہمیں ماننا ہوگا حکومت اور عدلیہ کے درمیان لڑائی سے

انتظامیہ کمزور اور کنفیوز ہو رہی ہے‘ پولیس اگر عدالتوں کی سیکورٹی بڑھاتی ہے تو یہ وکلاء کے ٹھڈے اور تھپڑ کھاتی ہے اور یہ اگر وکیلوں کو نہیں روکتی تووکیل وکیلوں کو قتل کر دیتے ہیں‘ انتظامیہ ایسے حالات میں کیا کرے کیونکہ اگر عدالتوں کو سیکورٹی چاہیے تو پھر سیکورٹی اہلکاروں کو وکیلوں سے کون بچائے گا اور اگر پولیس عدالتوں کی حفاظت نہیں کرتی تو پھر پولیس کو حکومت سے کون بچائے گا‘ یہ فیصلہ بھی بہرحال عدالتوں کو کرنا پڑے گا‘ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ۔ وزیراعظم کی کل کی تقریر نے خلیج مزید وسیع کر دی‘ آج ایک طرف عمران خان نے عدلیہ کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا‘ دوسری طرف بلاول بھٹو نے ٹویٹ کر دی ۔شریف برادران ایک مرتبہ پھر عدلیہ کو ڈکٹیٹ کرانا چاہتے ہیں‘ ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے اور تیسری طرف آج چیف جسٹس نے فرمایا دیا۔بے شک پارلیمنٹ (سپریم) ۔۔ادارہ ہے لیکن پارلیمنٹ کے اوپر بھی ایک چیز ہے اور وہ ہے آئین‘ کل پیغام دیا گیا عدالت پارلیمنٹ کی قانون سازی میں مداخلت نہیں کر سکتی لیکن پارلیمنٹ بھی آئین سے متصادم قانون سازی نہیں کر سکتی‘

مقدمات میں سوال ہوتے ہیں کیا سوالوں سے پارلیمنٹیرین کی توہین ہو گی‘ ٹھیک ہے اب سوال نہیں پوچھیں گے۔ یوں محسوس ہوتا ہے حکومت اور (سپریم) کورٹ آمنے سامنے کھڑے ہو چکے ہیں‘ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے ساتھ ہے اور آدھی پیپلز پارٹی ن لیگ کے ساتھ اور آدھی (سپریم) کورٹ اور عدلیہ کے درمیان ہے‘ نتیجہ کیا نکلے گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…