اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی سابق رکن عائشہ گلالئی نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ساری سیاسی جماعتیں غریب عوام کی خدمت کرنے کا کہتی ہیں مگر ایسا ہوتا نہیں ہے، ساری جماعتوں میں یہ چیز مشترک ہے، میں نے جب تحریک انصاف کو چھوڑا تو میں اس وقت سے کہہ رہی ہوں کہ میں اپنی پارٹی بناؤں گی اور اپنی سیاسی پارٹی پاکستان تحریک انصاف گلالئی بناؤں گی،
یہ پاکستان کی غریب عوام کے لیے ہو گی اور تحریک انصاف کے کارکنان کے لیے بھی ہو گی لیکن اس کے بعد یہ ہوا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ میں ن لیگ سے ملی ہوئی ہوں اور امیر مقام سے ملی ہوئی ہوں اور پچاس کروڑ روپے لیے ہیں، مجھ پر یہ بے بنیاد الزامات لگائے گئے، میرا کوئی تعلق ن لیگ سے تھا نہ رہا ہے اور نہ ہی کبھی ہو گا، عائشہ گلالئی نے کہا کہ سرمایہ دار سیاسی پارٹیاں یہ سمجھتی ہیں کہ جو مڈل کلاس کے سیاستدان یا غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے سیاستدان ہیں وہ شاید بکاؤ ہیں، ان کے ضمیر بکاؤ ہیں وہ ایک سینٹ کے ٹکٹ کے لالچ کے لیے کوئی بھی کام آپ سے کروا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ ان کا بہت غلط نظریہ ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور شیخ آفتاب نے مجھے ایک میٹنگ میں بلایا، جب میں وہاں گئی تو انہوں نے کہا کہ شیخ آفتاب سے آپ رابطے میں رہیں وہ آپ کے جو بھی مسائل ہیں حل کریں گے اور آپ کو ترقیاتی فنڈز دیے جائیں گے۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ مجھے بڑی حیرانگی ہوئی کہ پی ٹی آئی والے جو اپوزیشن کے ایم این ایز ہیں ان کو اور پیپلز پارٹی والوں کو کوئی فنڈز نہیں مل رہے، عائشہ گلالئی نے کہا کہ 2013 ء سے اب تک اربوں کروڑوں کے جو فنڈز ہیں وہ ن لیگ کے ایم این ایز کو مل رہے ہیں، یہ تو جمہوریت کی نفی ہے کیونکہ آپ ان لوگوں کو فنڈز دیتے ہیں جو آپ کے کیمپ میں ہیں، عائشہ گلالئی نے کہاکہ اس موقع پر مجھے بڑی حیرانگی ہوئی،
پھر شیخ آفتاب نے مجھے کہا کہ فنڈز وزیراعظم نے منظور کر لیے ہیں اس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں، عائشہ گلالئی نے کہا کہ شیخ آفتاب نے اس لیے فائل روک کر رکھی کہ میں ان کی پارٹی کے ایک خاص شخص سے ملوں کیونکہ وہ مجھ سے کوئی بات کرنا چاہتے ہیں، میں کیونکہ ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتی تھی اس لیے میں نے ان سے ملنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی، عائشہ گلالئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ فائل اسی طرح وزیراعظم کے ٹیبل پر پڑی رہی۔