ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کے پی پولیس کا مردان کی عاصمہ کی لاش 24 گھنٹوں میں ڈھونڈنے کا دعویٰ جھوٹا نکلا

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مردان(این این آئی)خیبر پختونخوا پولیس کا مردان میں درندگی کا شکار ہونے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کی لاش کو 24 گھنٹوں میں ڈھونڈنے کا دعویٰ جھوٹا نکلا، اہلخانہ کے مطابق انہوں نے بچی کی لاش خود ڈھونڈی تھی۔ نجی ٹی وی کے مطابق مقتول بچی کے دادا نے انکشاف کیا کہ عاصمہ کی لاش گھر کی خواتین نے ڈھونڈی، پولیس واقعہ کی جگہ پر بھی نہیں آئی بلکہ لواحقین سے بچی کی لاش چوکی پر منگوالی۔گھر کی خواتین نے کھیتوں میں جا کر

عاصمہ کی لاش ڈھونڈ نکالی ٗ جب پولیس کو بتایا تو ان سے کہا گیا کہ بچی کی لاش چوکی لے آؤ ٗ جب وہاں گئے تو کہا گیا کہ لاش کو ہسپتال لے جاؤ۔مقتول بچی کے چچا کے مطابق جب انہوں نے بچی کی گمشدگی کی خبر پولیس چوکی کو دی تو ان سے کہا گیا کہ آپ لوگ تلاش کریں جس کے بعد اگلے دن 3 بجے بچی کی لاش کھیتوں سے ملی ٗاب یہ معلوم نہیں کہ بچی خود وہاں گئی یا اسے لے جایا گیا۔بچی کے چچا کے مطابق بچی کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن اس وقت ڈاکٹروں نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد سے تھانے کے چکر لگتے رہے ٗ پولیس بھی صبح شام یہاں ہوتی ہے، پورے علاقے سے ڈی این اے کے نمونے بھی لے لیے گئے ہیں۔بچی کے چچا کے مطابق ہمیں کسی پر شک نہیں، نہ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی ہے، نجانے اتنی چھوٹی بچی سے کون دشمنی نکالے گا۔مقتول بچی کے چچا کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد بچے تو ڈرے ہی ہیں، ہم بھی ڈر گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بچے اسکول نہیں جانا چاہتے اور ہم بھی انہیں بھیجنا نہیں چاہ رہے۔یاد رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار کی 4 سالہ بچی عاصمہ کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی تھی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مردان میں واقع عاصمہ کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے بھی بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…