بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایم ایم اے والے اسلام کے لیے نہیں بلکہ اسلام آباد کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں، فضل الرحمان کی سیاست کو مساجد سے ختم کروں گا

datetime 1  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صوابی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ایم ایم اے والے اسلام کیلئے نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے اکٹھے ہورہے ہیں ،آئمہ کرام کیلئے وظیفہ مقرر کرنے سے مولانا فضل الرحمن کے پیٹ میں درد اٹھا ہے،مولانا فضل الرحمن سن لیں ،آپ کی سیاست کو مساجد سے ختم کروں گا ،ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے گدون میں بادہ ڈیم کا سنگ بنیاد کے افتتاحی تقریب اور بعد میں مینئی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،

جلسے سے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسدقیصر ،صوبائی وزیر سپورٹس محمود خان ،صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی اور تحصیل ناظم سہیل یوسفزئی نے بھی خطاب کیا ،اس موقع پر پرویز خٹک نے بادہ ڈیم گدون کا سنگ بنیاد ،مینئی کیلئے سوئی گیس منصوبے اور تحصیل ٹوپی کی نئی بلڈنگ کا افتتاح کیا ، وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت آنے سے پہلے خیبرپختونخوا میں بدامنی ، دہشتگردی ،کرپشن اور ہرطرف لوٹ مار کا بازار گرم تھا ،تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد خیبرپختونخوا سے دہشتگردی اور اداروں میں کرپشن ختم کردی ،انہوں نے کہا کہ 65 سالوں میں پچھلے تمام حکومتوں نے صوبے کیلئے کچھ نہیں کیا ،صوبے میں تعلیم ،ہسپتال ،تھانوں ، پٹوارخانہ اور دیگر اداروں کا نظام تباہ تھا ،ہم نے اقتدار میں آکر صوبے میں تعلیم ،صحت اور تھانوں کا نظام ٹھیک کیا ، صوبے کے سکولوں پر اربوں روپے لگائے ،انہوں نے کہا کہ اگر غریب بچے کو تعلیم نہ ملا تو سو سال بعد بھی غریب غریب ہی رہے گا ،اور پھر یہی سرمایہ دار لوگ آپ پر ہی حکومت کرینگے ،انگریز نے تعلیم کے دو طبقے بنائے تھے ،اردو غریب کیلئے اور انگلش امیر کیلئے تاکہ غریب اور امیر میں فرق ہو ، لیکن ہم نے صوبے کے سکولوں میں یکساں نظام تعلیم نافذ کردیا تاکہ غریب بچہ امیر بچے کا مقابلہ کرسکے ،بہترین تعلیم عوام کو دینا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے ،پرویز خٹک نے کہا کہ سکولز اساتذہ پر ہم کوئی سیاست نہیں کررہے ہیں،

اسلئے آج استاد اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے نبھا رہے ہیں ، ہماری حکومت سے پہلے صوبے کے سرکاری ڈاکٹر وں کی تنخواہیں 40ہزار تھی اور ڈاکٹر اتنی کم تنخواہ پر ڈیوٹی پر موجود نہیں ہوتے تھے ،ہم نے اقتدار میں آکر ڈاکٹروں کی تنخواہیں 40 ہزار سے بڑھا کر دو لاکھ کردی ،اب ڈاکٹر ہسپتالوں میں موجود ہوتے ہیں اور اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں یہ تحریک انصاف کا کارنامہ ہے ،پرویز خٹک نے کہا کہ ہم غریب اور نادار عوام کیلئے صوبے میں صحت انصاف متعارف کرایا ،جس کے تحت پچھلے سال 14لاکھ کارڈز مستحق افراد میں تقسیم کئے جبکہ اس سال 10لاکھ مزید کارڈز تقسیم کرینگے ،

اب غریب عوام اس کارڈ سے سال میں ساڑھے پانچ لاکھ روپے کا مفت علاج سرکاری و پرائیوٹ ہسپتال سے کرسکے گا ،انہوں نے کہا کہ تھانوں میں عوام کو عزت نہیں ملتی تھی عوام کو بے عزت کردیا جاتا تھا ،پولیس سیاستدانوں کی غلامی کرتاتھا ،میں نے آئی جی پی کو کہا تھا کہ میرے کچھ شرائط ہے جس پر میں نے پولیس کو باختیار بنادیا ،اور آج خیبرپختونخوا کی پولیس غیرسیاسی ہے ،پولیس کی سیاسی بنیادوں پر تبادلہ ختم کردیا ،یہاں تک کہ میں بھی ایک سپاہی کا ٹرانسفر نہیں کرسکتا ،اب کسی میں ہمت نہیں کہ تھانے میں عوام کو بے عزت کرے ،تھانوں میں رشوت کو کسی صورت برداشت نہیں کرونگا ،

اگر کسی سے پولیس والے نے رشوت کا مطالبہ کیا تو مجھ سے رابطہ کرے اُن کے خلاف کاروائی کرکے چھوڑوں گا نہیں ،انہوں نے کہا کہ اب ایزی لوڈ کا دور ختم ہوچکا ہے ،اب صوبے میں میرٹ پر تمام کام ہونگے ،اے این پی والوں نے صوبے کے عوم کیلئے کچھ نہیں کیا ، صوبے کے عوام کو ایس ایم ایس ( معصوم شاہ ) یاد ہے ،انہوں نے نوٹوں سے بھرئی تھیلیاں اپنے دفتر میں رکھوائی تھی ،میں نے ان ساتھ ڈھائی سال گزارے ہے مجھے اُن کے کارناموں کے بارے سب معلوم ہے ،اے این پی کے دور میں ہر طرف دہشتگردی ،کرپشن ،لوٹ مار اور عوام محفوظ نہیں تھے ،

انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے والے اسلام کیلئے بلکہ اسلام آباد کیلئے اکھٹے ہوگئے ،یہ لوگ بتائیں کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں اسلام کیلئے کچھ کیا یا کوئی اسلامی قانون پاس کی ،ہم نے سود کے خلاف بل پاس کیا ،جہیز کیلئے بھی قانون سازی کی ، حضرت عمرؓ کے یوم وفات پر عام تعطیل کا اعلان کیا ،صوبے کے مساجد کو سولرائزیشن کردی جبکہ سکولوں میں پہلی جماعت سے پانچویں تک ناظرہ قرآن اور چھٹی جماعت سے بارہویں تک ترجمہ کے ساتھ قرآن کو لازمی قرار دی تاکہ ہمارے بچے بہترین مسلمان بن جائیں اور اُن کو یہ سیاسی مولویوں سے چھٹکارا مل سکے ،

انہوں نے کہا کہ سیاسی مولوی عوام کو دین سے باخبر نہیں رکھتا کیونکہ ان سے اُن کی دُکان بند ہوتی ہے ،ہر مساجد میں مسئلہ اور دین کیلئے خطرہ ہے ،پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے آئمہ کرام کیلئے وظیفہ مقرر کردیا ،جس سے مولانا فضل الرحمن کے پیٹ میں درد اٹھا ہے اور کہہ رہا ہے کہ سازش ہے ،این جی او کا پیسہ ہے ،یہ این جی او کا پیسہ بلکہ عوام اور صوبائی حکومت کا پیسہ ہے ،مولانا فضل الرحمن سن لیں !آپ کی سیاست کو مساجد سے ختم کردیں گے ،اب آپ کو عوام مساجد سے باہر میدان میں نکال کر عوام کے سامنے لاؤں گا ،انہوں نے کہا کہ ملک کا یک ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اور اس وقت ملک میں صرف ایماندار لیڈر عمران خان ہے ،دُنیا میں وہی ملک ترقی کرسکتا ہے جس کا لیڈر ایماندار ہو، پاکستان کا لیڈر سابق وزیراعظم نوازشریف چور تھا تو کیسے ملک ترقی کرے گا ،ملک کا آئندہ وزیراعظم عمران خان ہی ہوگا اور ملک کا باگ ڈور سنبھالنے کے بعد ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…