کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) حسین حقانی نے کا کہنا ہے کہ دنیا میں مزید مذاق بنوانا ہے تو نوٹس بھیج کر وقت ضائع کر لیں، تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ آیا تھا تو کیا تیر مار لیا تھا ٹکر پر ادارہ چلانے والوں نے؟ دنیا بھر میں پہلے ہی کافی مذاق اڑ چکا۔ مزید مذاق اڑوانا ہے تو نوٹس بھیج کر وقت ضائع کر لیں،
پہلے بھی پہاڑ کھودا تو چوہا ہی برآمد ہوا تھا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک ایسے پاکستانی بھی ہیں جو عدالت سے وعدہ کرکے واپس نہیں آئے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کدھرگیا؟کیا وہ بھی ووٹ ڈالیں گے؟ کیوں نہ حسین حقانی کو بلالیں اکہ وہ یہاں آکر میمو گیٹ کا سامناکریں،چیف جسٹس نے اس موقع پر میمو گیٹ سکینڈل کیس کی فائل طلب کرلی، حسین حقانی امریکہ میں پاکستان کے سفیر رہے ہیں اور ملک کی بڑی سیاسی جماعت پیپلزپارٹی سے ان کاتعلق ہے میمو گیٹ سکینڈل کے بعد وہ جنوری2012ئمیں تحریری یقین دہانی پر ملک سے باہرگئے لیکن پھر کبھی واپس نہ آئے۔واضح رہے کہ حسین حقانی نے گزشتہ روزچیف جسٹس کے اس بیان پر کہ ’’ہم اپنے فیصلے ضمیر کے مطابق کرتے ہیں‘‘ ٹوئٹر پر انتہائی متنازعہ تبصرہ کیاتھا کہ ’’یہ ضمیر صاحب میجر جنرل ہیں یا لیفٹیننٹ جنرل؟‘‘ حسین حقانی نے چیف جسٹس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہاتھا کہ ’’جج صاحبان کا کام قانون کے مطابق فیصلہ دینا ہے،ضمیر صاحب کے کہنے پر نہیں‘‘ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ آیا تھا تو کیا تیر مار لیا تھا ٹکر پر ادارہ چلانے والوں نے؟ دنیا بھر میں پہلے ہی کافی مذاق اڑ چکا۔ مزید مذاق اڑوانا ہے تو نوٹس بھیج کر وقت ضائع کر لیں،