لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد صوبائی دارلحکومت میں بیشتر پٹرول پمپ مالکان نے پٹرول اور ڈیزل کی فروخت بند کردی ۔ جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور پٹرول کی تلاش میں کار اور موٹر سائیکل مالکان ایک علاقے سے دوسرے علاقے کے پٹرول پمپ پر جاتے رہے اور جس پٹرول پمپ پر بھی جاتے تھے تو انہیں کہا جاتا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکے ہیں جب نئی سپلائی آئے گی تو آپ کو دے دیں گے ۔
جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ پٹرول پمپ مالکان پہلے سے موجود پٹرول پر ناجائز منافع خوری کیلئے انہیں پٹرول اورڈیزل نہیں دیتے اور جب ہم رات کو بارہ بجے کے بعد انہی پٹرول پمپوں پر جاتے ہیں تو زائد قیمتوں پر پٹرول اورڈیزل وافر مقدارمیں دستیاب ہوتا ہے ۔ شہریوں نے کہاکہ حکومت ناجائز منافع خوری کے سد بات کیلئے موثر اقدام کرے ۔وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 98 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 93 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 94 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کا تیل 70 روپے 26 پیسے فی لٹر، لائٹ ڈیزل 64 روپے 30 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل 95 روپے 83 پیسے اور پٹرول کی نئی قیمت بڑھ کر 84 روپے 51 فی لٹر ہو گئی ہے۔ پٹرول کی تلاش میں کار اور موٹر سائیکل مالکان ایک علاقے سے دوسرے علاقے کے پٹرول پمپ پر جاتے رہے اور جس پٹرول پمپ پر بھی جاتے تھے تو انہیں کہا جاتا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکے ہیں جب نئی سپلائی آئے گی تو آپ کو دے دیں گے ۔ جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ پٹرول پمپ مالکان پہلے سے موجود پٹرول پر ناجائز منافع خوری کیلئے انہیں پٹرول اورڈیزل نہیں دیتے اور جب ہم رات کو بارہ بجے کے بعد انہی پٹرول پمپوں پر جاتے ہیں تو زائد قیمتوں پر پٹرول اورڈیزل وافر مقدارمیں دستیاب ہوتا ہے ۔