اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)زینب کے قاتل عمران کے پکڑے جانے کے بعد اس کے ماضی کے قصے بھی آہستہ آہستہ سامنے آنے لگے،نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی خاندان نے بتایاکہ جب بھی ہماری بچی دکان سے کوئی چیز لینے جاتی تھی تو عمران اس کے ساتھ بد تمیزی کرتا تھا ، بچی کی والدہ نے بتایا کہ میری بیٹی اکثر آ کر مجھے بتاتی تھی ، تو میں نے اسے اپنے والد کو بتانے سے منع کیا البتہ میں نے عمران کے گھر والوں سے شکایت کی تھی کہ یہ اچھی بات نہیں ہے۔
متاثرہ بچی نے بتایا کہ پرسوں جب میں چھت پر گئی تو عمران بھی اپنی چھت پر موجود تھا ، مجھے دیکھ کر اس نے مجھے آئی لو یو کہا اور اشارے کیے ۔ اپنی جیب سے چیز نکال کر مجھے دینا چاہی میں نے انکار کیا تو عمران نے مجھے کہا کہ تم میرے ذرا ہاتھ آﺅ، پھر دیکھنا میں تمہارا کیا حشر کرتا ہوں۔ادھرمعتبر سرکاری ذرائع کے مطابق لوگوں نے زینب کے قاتل کے گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی، جس پر ملزم کے گھر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی اور گھر کو تالہ لگا دیا گیا۔ملزم کے اہل خانہ کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ملزم کا گھر زینب کے گھر کے بالکل قریب ہے ، یعنی زینب کا گھر حاجی علی محمد سٹریٹ میں واقع ہے اور ملزم کا گھر اس گلی کےساتھ کچھ میٹر کے فاصلے پر ملحقہ اسکول والی گلی میں ہے۔ ملزم کا گھرانہ چالیس پچاس سال سے یہاں رہائش پذیر ہے ۔ گھر کی بیٹھک میں بچوں کی ٹافیوں بسکٹ وغیرہ کی دوکان بھی بنا رکھی ہے جہاں سے پرائمری اسکول اور محلہ کی بچیاں خریداری کیلئے آتی تھیں ۔جہاں زینب کی لاش پائی گئی وہ جگہ ملزم کے گھر سے قریب ہی واقع ہے۔