اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ زینب قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتارکر لیا گیا ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس نے ملزم جس کی شناخت عمران ولد ارشد کے نام سے ہوئی کو پاکپتن سے گرفتار کیا ہے جو کہ زینب قتل کے بعد شہر سے فرار ہو کر پاکپتن چلا گیا تھا
اور وہاں اس نے اپنا حلیہ بھی تبدیل کر لیا تھا۔۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم زینب کا ہمسایہ اور روڈ کوٹ کا رہائشی ہے۔ ملزم کو ڈی پی او قصور زاہد مروت نے گرفتار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈی پی او قصور زاہد مروت مسلسل زینب قتل کیس میں ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملنے والی لیڈ پر کام کررہے تھے ، اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں قابل زاہد مروت نے اندازہ لگالیا تھا کہ زینب جس شخص کے اشارے پر اس کے پیچھے چل پڑتی ہے تو یہ کوئی قریبی شخص ہے جس سے زینب مانوس ہے۔ زاہد مروت اپنے اہلکاروں کے ذریعے مسلسل زینب کے گھر کے قرب و جوار میں رہنے والے افراد سے متعلق نہایت خاموشی سے ڈیٹا اکٹھا کرتے رہے اور پھر اسی دوران ان کو اچانک قصور ہنگاموں کے موقع پر شہر سے غائب ہو جانے والے عمران پر ہوا جو کہ زینب کا پڑوسی بھی تھا ۔ عمران پیشے سے الیکٹریشن اور زینب کا پڑوسی تھا جس کا گھرزینب کے گھر سے 9ویں نمبر پر تھا۔ زاہد مروت نے نہایت خاموشی اور سکریسی سے کام لیتے ہوئے عمران سے متعلق معلومات حاصل کرنا شروع کر دیں اور پھر اس کو تلاش کرنے کا کام بھی نہایت خاموشی سے جاری رکھا اور پھر جیسے ہی عمران زاہد مروت کے بچھائے جال میں پھنسا اس کو دبوچ لیا گیا۔واضح رہے کہ پولیس نے قصور ہنگاموں کے موقعوں پر مشتبہ افراد میں عمران کو بھی شامل تفتیش کیا تھا جس کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا ۔