اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کشمیر کو بھارت کا اندرونی مسئلہ قرار دیتے وئے بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے کہا ہے کہ پاکستان نے عالمی فورموں میں مسئلہ کشمیر کو اٹھا کر دوطرفہ مذاکرات پر سوالیہ نشآن لگا دیا ہے حالانکہ دونوں ممالک آپسی طور پر بھی مسائل حل کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلے پر تیسرے فریق کی ثالثی کا سوال ہی نہیں ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی طرف سے جکارتہ کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو زندہ حقیقت قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر بار کشمیر کے حوالے سے گمراہ کن پروپیگنڈہ کر رہا ہے کیونکہ پاکستان عالمی مسئلہ نہیں بلکہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے جس میں کسی بھی طور پر تیسرے فیرق کی ثالثی قابل قبول نہیںہو سکتی ہے ۔ سشماسوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی فورموں میں مسئلہ کشمیر کو اٹھا کر اس بات کا مظاہرہ کر رہا ہے کہ کشمیر سلگتا ہوا مسئلہ ہے حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ کشمیری عوام نے پہلے سے ہی انتخابات میں حصہ لے کر بھارت کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی ہے انہوں نے کہا کہ جب بھی کشمیر میں تشدد بڑھتا ہے تو اس سلسلے میں سرحد پار کی دراندازی بنیادی وجہ ہوتی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی طرف سے ہی تشدد کی ہوا چلتی ہے انہو ں مزید کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پہلے سے ہی معاہدے موجود ہیں جن کی بنیاد پر دونوں ممالک مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کر سکتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی شملہ معاہدے اور لاہور اعلانیہ کو دیکھتے ہوئے پاکستان جان بوجھ کر معاملے کو خراب کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کا دھیان ہی کشمیر کی جانب نہیں ہے اور بھارت نے پہلے ہی بات صاف کر دی ہے کہ صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے تشدد کا خاتمہ لازمی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے جب مذاکرات ہوں گے وہ دوطرفہ مذاکرات ہی ہو سکتے ہیں اس دوران ہندو پاک کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لئے بھارت ہمیشہ سے ہی تیار رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی کو بھی اس گماں میں نہیں رہنا چاہئے کہ بی جے پی حکومت ملک کی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ کرے گی انہوں نے کہا کہ آئندہ کے مذاکرات کے لئے بھی غور جاری ہے انہوں نے ہندوپاک مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے بھی کہا کہ مذاکرات ہر سطح پر جاری رہیں گے ۔ وزیر خارجہ سمشاسوراج نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ پروسی ممالک کے ساتھ بی جے پی حکومت دوستی کو فروغ دینے کے حق میں ہے اور نئی تاریخ رقم کرنے کی جستجو میں ہے تاکہ ہمسایہ ممالک کے درمیان امن برقرار رہ سکے اور ٹکراﺅ کی نوبت نہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ موقف ہے کہ سارک مالک غریب کے خلاف لڑائی لڑیں اور امن و ترقی کو یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کئے گئے ہیں لیکن اگلے رواﺅنڈ کا تعین نہ ہوا ہے انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے او رخارجہ سیکرٹری کے دورہ پاکستان سے متعلق بھی مفصل جانکاری حاصل کی جا رہی ہے اور وزیر اعظم کو اس سلسلے میں آگاہی کے بعد ہی اگلا قدم اٹھایا جائے گا