اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

نائٹ شفٹ میں ملازمت کرنے والی خواتین میں کینسر کا خدشہ

datetime 9  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چین (مانیٹرنگ ڈیسک)چینی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ان ملازمت پیشہ خواتین میں کینسر ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں، جو طویل وقت تک رات کی ڈیوٹی سر انجام دیتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق حیران کن طور پر سب سے زیادہ خطرہ نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کو ہوتا ہے، جو کئی کئی ماہ تک مسلسل رات کے اوقات میں ڈیوٹی کے فرائض نبھاتی ہیں۔ نائٹ شفٹ میں نوکری کرنے والی

خواتین میں مجموعی طور پر دن کے وقت میں ڈیوٹی کرنے والی خواتین کے مقابلے 19 فیصد کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ امریکن ہیلتھ جرنل ’سی ای بی پی‘ میں شائع چین کے صوبے سیچوان کے شہر چینگدو کی ویسٹ چائنا میڈیکل سینٹر آف سچوان یونیورسٹی کے ماہرین کی رپورٹ کے مطابق رات کی شفٹ میں نوکری کرنے والی خواتین میں مختلف قسم کے کینسر پیدا ہونے کے امکانات پائے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رات کی شفٹ میں ملازمت کرنے والی خواتین میں مجموعی طور پر کینسر بڑھنے کے انیس 19 فیصد امکانات زیادہ پائے گئے، جب کہ ایسی خواتین میں سب سے زیادہ اسکن کینسر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: کینسر کی بیشتر اقسام کی ابتدائی 5 نشانیاں ماہرین نے نارتھ امریکا، آسٹریلیا، یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کے 11 لاکھ 4 ہزار 628 کیسز کا مطالعہ کیا، ان میں 3 لاکھ سے زائد کیسز نارتھ امریکی ممالک کے تھے۔ ماہرین نے ڈیٹا سے رات کی شفٹ میں کام کرنے والی خواتین اور کینسر کے درمیان تعلقات کا جائزہ لیا۔ طویل مدت تک جائزہ لینے کے بعد ماہرین کو پتہ چلا کہ رات کی شفٹ میں کام کرنے والی خواتین میں 11 اقسام کے کینسر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ نتائج سے پتہ چلا کہ اگرچہ مجموعی طور پر نائٹ شفٹ میں کام کرنے والی خواتین میں کینسر میں مبتلا ہونے کے 19 فیصد امکانات ہوتے ہیں، تاہم مختلف قسم کے کینسر کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ مزید پڑھیں: کینسر کو دور

رکھنے والی مزیدار غذا نائٹ شفٹ میں ملازمت کرنے والی خواتین میں چہرے کا کینسر ہونے کے 41 فیصد، بریسٹ کینسر کے 32 فیصد، معدے کے کینسر کے 18 فیصد، پھیپھڑوں کے کینسر کے 28 فیصد جب کہ آنتوں کے کینسر کے 35 فیصد ہونے کے امکانات پائے گئے۔اس سے قبل ہونے والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ رات کی

شفٹ میں کام کرنے والے افراد میں نیند کی کمی، ٹھیک طرح سے غذا نہ کھانے اور مختلف اقسام کی روشنیوں کے اثرات سے مختلف بیماریاں پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ ماضی میں ہونے والی تحقیقات کےمطابق نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے افراد میں موٹاپے، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…