جدہ(سی پی پی) سعودی مالیاتی منڈی کمیٹی تداول نے اعلان کردیا ہے کہ یکم جنوری2018 سے مملکت میں غیر مقیم غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 7شرائط کے ساتھ سعودی عرب میں سرمایہ کاری کی اجازت ہوگی۔ تداول نے 4 بنیادی شرائط عائد کی ہیں اور3شرائط کا تعلق تداول میں سرمایہ کاروں کی سرگرمیوں سے ہے۔ ایک شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ سرمایہ کار کرنسی نوٹ میں غیر ملکی مالیاتی اداروں کی
سرمایہ کاری کو منظم کرنے والے ضابطوں کے لحاظ سے سرمایہ کاری کا اہل ہو۔دوسری شرط یہ ہے کہ وہ معنوی شخصیت کا مالک ہو جسے مملکت میں انویسٹمنٹ اکانٹ کھولنے کی اجازت ہو۔ دوسری جانب امریکہ کے خبررساں ادارے بلومبرگ نے توقع ظاہر کی ہے کہ حصص مارکیٹ میں 2018کے دوران تین تبدیلیاں رونما ہونگی۔ یہی تبدیلیاں آئندہ مرحلے میں بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کا باعث بنیں گی۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اصل
مارکیٹ کے متوازی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا موقع دیا جائیگا۔مملکت میں غیر مقیم غیر ملکیوں کی سرمایہ کاری پر3پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ وہ 49 فیصد سے زیادہ حصص حاصل نہیں کرسکتے۔ شراکتی کمپنیوں میں غیر ملکیوں کی ملکیت پر عائد پابندیاں بھی ان پر لاگو ہونگی۔ رجسٹرڈ کمپنیوں کے بنیادی سسٹم میں مذکور پابندیاں ان پر بھی لگائی جائیں گی۔غیر ملکیوں پر ایک پابندی یہ ہے کہ گزشتہ 12ماہ کے دوران ان کے کرنسی نوٹ کا اوسط حجم ایک کروڑ ریال سے تجاوز کر گیا ہو۔