پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مشہور و معروف فاسٹ باؤلر پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگ گیا

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میلبورن(سی پی پی) انگلش کوچ ٹریور بیلس نے میلبورن ٹیسٹ کے موقع پر پیسر جیمز اینڈرسن پر بال ٹیمپرنگ کے آسٹریلوی الزامات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریور بیلس نے جیمز اینڈرسن پر لگنے والے بال ٹیمپرنگ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل میچز میں اوور کے اختتام پر عمومی طور پر گیند دیگر فیلڈرز کے ہاتھوں میں جاتی ہے جو اس کی چمک کو ماند کرنے کیلیے اسے

ٹرازر پر رگڑتے ہیں۔واضح رہے کہ بارش سے متاثرہ میچ کے چوتھے دن گذشتہ دن ٹی وی فوٹیج میں جیمز اینڈرسن کو ناخن سے گیند کھرچتے ہوئے دکھایاگیا تھا، یہ واقعہ آسٹریلیا کی دوسری اننگز کے اوائل میں چینل نائن کی کمنٹری ٹیم نے ہائی لائٹ کیا تھا، جس کے بعد اسے مقامی میڈیا میں زور وشور سے اچھالاگیا، بعدازاں اسے کرکٹ آسٹریلیا کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی ڈال دیاگیا۔میچ کی کوریج میں بطور کمنٹیٹر شامل شین وارن نے کہا کہ مجھے پورا یقین نہیں کہ وہاں گیند کو ناخن سے کھرچنے کی اجازت تھی، ان کے ساتھی کمنٹیٹر مائیکل سلیٹر نے کہا کہ یہ خاصا دلچسپ ہے۔ آپ اپنے ناخنوں کو گیند میں نہیں ڈال سکتے، ایسا نہیں ہوسکتا، ایک اور سابق آسٹریلوی کپتان مائیک ہسی نے اس معاملے پر کہا کہ اس معاملے پر اینڈرسن سے وضاحت طلب کی جانی چاہیے، میچ ریفری رنجن مدوگالے کو ضرور ان سے باز پرس کرنی چاہیے تاہم بعدازاں آئی سی سی ترجمان نے واضح کردیا کہ اس معاملے پر کوئی ایکشن نہیں لیا جائیگا۔دوسری جانب انگلش ٹیم منیجمنٹ نے اس معاملے کی ابتدائی رپورٹس کو سنجیدگی سے لیا، انھوں نے کچھ ہیڈلائن سے بال ٹیمپرنگ جیسے الفاظ کو ہٹانے کا کہا، جس پر فاکس اسپورٹس نے اپنی ابتدائی رپورٹ پر ان سے معذرت کرلی۔اس تمام صورتحال پر انگلش کوچ ٹریور بیلس نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اینڈرسن اپنے ناخن سے گیند کے چمکدار حصے پر کام کررہا تھا، لہذا اس پر گیند کی ساخت تبدیل

کرنے کا الزام درست نہیں تھا، میں نے بارش پر کھیل روکے جانے پر امپائرز سے جاکر بات کی تھی اور ان سے معلوم کیاتھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ گیند کو صاف کررہا تھا اور ایسا کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس میں انھیں کوئی مسئلہ نہیں تھا، انھوں نے کہا کہ ہم نے یہاں پر چند دن اچھے گزارے ہیں اور میڈیا کو بھی سنسنی خیزی پھیلانے

سے گریز کرنا چاہیے، ہمیں معلوم ہے یہاں پر 11 افراد کا مقابلہ 24 ملین افراد سے ہے تاہم میں اس معاملے پر صرف مسکرا ہی سکتا ہوں۔بیلس نے مزید کہا کہ دونوں ٹیمیں گیند کو سوئنگ کرنے کیلیے ایک سائیڈ رف جبکہ دوسری اسمتھ اور خشک رکھتی ہیں، ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے، بعد ازاں امپائرز نے بھی اس معاملے پر کوئی رپورٹ نہیں دی اور معاملے کو رفع کردیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…