سرینگر(آن لائن) مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین اور ان کے اہلخانہ پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔رواں ہفتے جاری ہونے والے نئے آرڈر کے مطابق جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین اب سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔آرڈر کے مطابق ملازمین کو کسی بھی قسم کی مجرمانہ، بے ایمانی پر مشتمل اور شرمناک پوسٹ کرنے سے روکا گیا ہے۔علاوہ ازیں ضلع میں سرکاری ملازمین
کو سیاسی معاملات اور حکومت پر تنقید سے بھی روکا گیا ہے۔حکومت کے مطابق قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں خبردار ہیں اور کسی بھی قسم کا حکومت مخالف مواد ملنے کی صورت میں کارروائی عمل میں لائیں گی۔دوسری جانب ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سرپرست عبد القیوم وانی نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ آزادی اظہار رائے پر لگائی گئی قدغن کو فوری دور کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ
پابندی ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس معاملہ پر عدالت سے بھی جلد رجوع کیا جائے گا۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کا بھی اس حوالے سے کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین پر سوشل میڈیا کی پابندی دنیا کی بدترین آمریت سے مشابہ ہے۔یاسین ملک نے سوشل میڈیا پر پابندی کو آزادی اظہار رائے کو دبانے کا ایک ہتھکنڈا بھی قرار دیا۔