ماسکو(این این آئی)بندرگاہ پر ایک وقت میں روس کے 11 جنگی بحری جہازوں کی موجودگی کی اجازت ہو گی جن میں ایٹمی توانائی سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں۔روسی ذرائع ابلاغ نے روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس نے شام میں اپنے دو اڈّوں طرطوس اور حمیمیم میں مستقل موجودگی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شویگو کے مطابق چیف آف اسٹاف نے گزشتہ ہفتے طرطوس
اور حمیمیم کے فوجی اڈوں کے ڈھانچوں پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ اب ہم نے وہاں مستقل موجودگی قائم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔روسی پارلیمنٹ کا ایوانِ زیریں شام میں طرطوس کے اڈے پر بیڑے کی کْمک کے مرکز کی توسیع کے حوالے سے ماسکو اور شامی حکومت کے درمیان معاہدے کی توثیق کر چکا ہے۔روس کے نائب وزیر دفاع نکولائی بانکوف نے اعلان کیا تھا کہ اس معاہدے میں طرطوس میں روسی بحریہ کے اڈے کے رقبے میں 14 ہیکٹر (1.4 لاکھ مربع میٹر) کے قریب توسیع شامل ہے۔اس حوالے سے شام اور روس کے درمیان جنوری 2017 میں دستخط کیا جانے والا معاہدہ 49 برس کے لیے نافذ العمل ہے۔ اس معاہدے کی رْو سے طرطوس کی بندرگاہ پر ایک وقت میں روس کے 11 جنگی اس حوالے سے شام اور روس کے درمیان جنوری 2017 میں دستخط کیا جانے والا معاہدہ 49 برس کے لیے نافذ العمل ہے۔ اس معاہدے کی رْو سے طرطوس کی بندرگاہ پر ایک وقت میں روس کے 11 جنگی بحری جہازوں کی موجودگی کی اجازت ہو گی جن میں ایٹمی توانائی سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں بحری جہازوں کی موجودگی کی اجازت ہو گی جن میں ایٹمی توانائی سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں۔