بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

اہم اسلامی ملک کا غیر ملکی زائرین اور کھیلوں کے شائقین کوشراب پینے کی اجازت دینے پرغور

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ (آن لائن)قطرکی حکومت نے سنہ 2022ء میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے انعقاد کو بچانے اور بائیکاٹ کی کوششیں ناکام بنانے کے لیے غیرملکی زائرین اور شائقین کوکھیلوں کے دوران شراب پینے کی اجازت دینے پر غورشروع کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عالمی فٹ بال فیڈریشن ’فیفا‘ اور شراب تیار کرنے والی بعض کمپنیوں کی ٹیمیں آئندہ سال کے اوائل میں قطر کا دورہ کریں گی جہاں یہ ٹیمیں غیرملکی تماشائیوں کے لیے مختص علاقوں میں بھی جائیں گی۔ ان ٹیموں کی طرف سے الکحل کی فراہمی کو یقینی بنانے

کے لیے قطری حکام کے ساتھ بات چیت بھی ہوگی۔برطانی اخبار ’دا سن’ کے مطابق فیفا اور ایک غیرملکی شراب کمپنی کے مندوبین نے قطر کی فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاریوں کی نگراں کمیٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ تماشائیوں کو ٹھہرانے کے مقامات کے قریب شراب لانے اور اسے استعمال کرنے کی اجازت فراہم کرے۔اخبار نے قطری پروجیکٹ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسن الذوادی کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ورلد کپ کے دوران مخصوص مقامات پر شراب پیش کرنے کی اجازت ہوگی، تاہم انگلش یونائیڈ کے ایک عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ قطر نے خبردار کیا ہے کہ اگر شراب کی اجازت نہ دی گئی تو مغربی تماشائی قطر کا رخ نہیں کریں گے۔عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری حکومت ورلڈ کپ کیدوران بیرون ملک سے آنے والے زائرین اور تماشائیوں کو شراب کے استعمال کی اجازت دے گی مگرشراب کھیل کے میدانوں سے ایک گھنٹے کی مسافت پر دی جائیگی۔ انگلش یونائیڈ کے عہدیدار نے کہا کہ اگر قطر کا یہ رویہ رہا تو کھیل کے موقع پر اس کا بائیکاٹ کیا جاسکتا ہے۔بین الااقوامی فٹ بال فیڈریشن کے ایک عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ توقع ہے

کہ 2022ء4 کے فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران قطری حکومت تماشائیوں کو ان کے مرغوب کھانوں کی فراہمی کا اہتمام کرے گی۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنےآئی ہےجب قطر کے خلاف عالمی سطح پر فٹ بال ورلڈ کپ کے انعقاد کے حوالے سے شکایات میں اضافہ ہوا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بعض قطری عہدیدار سنہ 2022ء کے بین الاقوامی فٹ بال ورلڈ کپ کے انعقاد کو کو خطرے میں سمجھتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…