اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے صدر طیب اردوان کا کہناہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل امریکہ کے بیانات انسانی ضمیر میں گہرے زخم لگانے کے موجب ہیں، اس موقع پر ترکی کے صدر نے کہا کہ اگر میرے پاس طیارے اور بم موجود ہیں تو مجھے
اپنے آپ کو طاقتور نہیں سمجھنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ امریکہ کا ساتھ دینے والے صرف پانچ چھ ممالک ہیں لیکن اس کے مدمقابل 128 ممالک ہیں جو اس کے مخالف کھڑے ہیں۔ ترکی کے صدر نے کہا کہ کسی بھی ملک کو اپنی مالی اور سیاسی طاقت پر پوری دنیا کو دھمکیاں دینے کا حق حاصل نہیں ہے، انہوں نے آک پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ضلعی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کو ایک بار پھر یاد دہانی کراتے چلیں کہ ہماری یہ دنیا پانچ ملکوں سے بڑی ہے، خاص کر ایک ملک سے کئی گنا بڑی ہے بلکہ امریکہ سے196گنا بڑا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ نے کہا تھا کہ ہم سے ڈالر لیتے ہیں اور ہمارے سامنے ہی سر بلند کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ کب ہوا کہ ریاستیں پیسوں کے ساتھ انسانوں کے ارادے اور جمہوریت کو خریدنے لگی ہوں؟ ترکی کے صدر نے کہا کہ یہ سب جان لیں کہ جمہوری اقدار کو رقوم سے نہیں خریدا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی دھمکیوں کے باوجود امریکہ کے خلاف بے شمار ووٹ آئے جس پر میں پوری دنیا کو مبارک دیتا ہوں۔