لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) مشرقی لندن میں مرغوں کی لڑائی کا اہتمام کرنے والے 5 پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو 22 ہفتے قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔مذکورہ افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک سال قبل ایسٹ لندن کے علاقے الفورڈ میں مرغوں کی لڑائی کا انتظام کیا تھا ٗجہاں سے پولیس نے چھاپے کے دوران 4 مرغوں کو برآمد کیا تھا۔بارکنگ سائیڈ مجسٹریٹ کورٹ نے ان پانچوں افراد کو 22 ہفتے قید اور 2 لاکھ روپے
جرمانے کی سزا سنائی جبکہ ملزم محمد اسد، جن کے گھر پر مرغوں کی لڑائی کا اہتمام کیا گیا تھا، کو ایک سال کی جیل کی سزا بھی دی گئی ہے ٗجس میں انہیں جیل تو نہیں جانا ہوگا تاہم کچھ شرائط کی پابندی کرنی ہوگئی، محمد اسد کو 15 ہزار جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، جس کی عدم ادائیگی پر انہیں جیل جانا ہوگا۔دوسری جانب محمد اسد کو 200 گھنٹے کمیونٹی سینٹر میں مفت کام کرنے کا حکم سناتے ہوئے ان کے پرندے پالنے پر بھی تاحیات پابندی لگا دی گئی تاہم وہ پرندے رکھنے پر پابندی کے فیصلے کے خلاف 10 سال بعد اپیل کرسکتے ہیں۔رائل سوسائٹی فار پروٹیکشن آف اینیملز رائٹس کے ترجمان کے مطابق مذکورہ افراد نے جانوروں کے بنیادی حقوق کی پامالی کی۔دوسری جانب ملزمان کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس نے محمد اسد کے موبائل فون سے ملنے والی چند ویڈیوز کو ثبوت کے طور پر استعمال کیا، جو کوئی حقیقی ثبوت نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے موکلوں کے سامنے کوئی لڑائی نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ اس کا حصہ تھے ٗوکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔ مشرقی لندن میں مرغوں کی لڑائی کا اہتمام کرنے والے 5 پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو 22 ہفتے قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔مذکورہ افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک سال قبل ایسٹ لندن کے علاقے الفورڈ میں مرغوں کی لڑائی کا انتظام کیا تھا ٗ