بیجنگ (آئی این پی)چین اور جمہوریہ کوریا (آر او کے ) کے رہنمائوں نے اپنے مراسم کے طویل المیعاد استحکام کو یقینی بنانے کیلئے دوطرفہ تعلقات میں اضافہ کرنے سے اتفاق کیا ہے، اس عزم کا اظہار گذشتہ روز چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے جنوبی کوریا کے ہم منصب مون جائی ۔ان کے درمیان بیجنگ میں مذاکرات کے دوران کیا گیا ،صدر شی جن پھنگ نے دونوں ممالک کے درمیان
سفارتی تعلقات کے قیام کی 25ویں سالگرہ پر چین کے سر کاری دورے پر جنوبی کوریا کے صدر کا خیرمقدم کیا ۔انہوں نے کہا چین اور جنوبی کوریا دوست ہمسائیہ اور اہم تعاون شراکت دار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون میں نمایاں پیشرفت کی ہے جس سے دونوں ممالک کو زبردست فوائد حاصل ہوئے ہیں ۔چینی صدر نے کہا کہ چین اور جنوبی کوریا کے تعلقات میں کچھ نشیب و فر از آئے ہیں جس نے طرفین کو ایک دوسر ے کے بنیادی مفادات کے باہمی احترام کی بنیاد پر مل جل کر بہتر مستقبل کے قیام کے بارے میں شعور عطا کیا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ چین جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات کو زبردست اہمیت دیتا ہے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے کے اصل ارادے کو برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے عوام کی بہبود کو پوری طرح مدنظر رکھنے کیلئے جنوبی کوریا کے ساتھ کام کرنے پر تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کا احترام کرنے کے بنیادی مفادات اور اہم دلچسپی کے امور کے علاوہ خلوص نیت کے ساتھ ہمسائیوں کے طورپر ایک دوسرے سے سلوک کرنے کے اصول کو سربلندرکھنا چاہئے ۔ صدر شی نے امید ظاہر کی کہ چین بیلٹ و روڈ تعمیر میں جنوبی کوریا کی شمولیت کا خیرمقدم کرتا ہے اور امید ظاہر کی کہ بیلٹ و روڈ منصوبے کے جنوبی کوریا کی ترقیاتی حکمت عملی کے ساتھ ادغام کو فروغ دیا جائے گا ، جنوبی کوریا کے
صدر مون یہ دورہ نانجنگ قتل عام کے متاثرین کی چین میں سالانہ یادگار کے موقع پر کررہے ہیں، جنوبی کوریا کے صدر نے قتل عام کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا ،یہ مون کا جنوب کوریا کے صدر کی حیثیت سے چین کا پہلا اور پانچواں دورہ ہے۔ مون نے کہا کہ جنوبی کوریا کو امید ہے کہ وہ بیلٹ و روڈ منصوبے میں شامل ہو گا اور بنی نوع انسان کے مشترکہ والی برادری کی تعمیر کو فروغ دے گا ،
دونوں رہنمائوں نے جزیرہ کوریا کی صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ۔صدر شی نے کہا کہ ہمیں ایٹمی ہتھیاروں سے پاک جزیرہ کے نصب العین اور جزیرہ پر جنگ یاافراتفری کی ہر گز اجازت نہ دینے کو سربلند رکھنا چاہئے۔ صدر شی نے جنوبی کوریا میں امریکی طیارہ شکن دفاعی نظام تھاڈ کی تنصیب کے بارے میں چینی موقف
کا اعادہ کیا اورامید ظاہر کہ جنوبی کوریا اس منصوبے سے مناسب طورپر نمٹے گا ، مذاکرات کے بعد دونوں رہنمائوں نے معیشت و تجارت ، صاف و ماحولیاتی صنعتوں ، ماحول ، صحت ، زراعت ، توانائی اور سرمائی اولمپکس جیسے شعبوں میں تعاون کی دستاویزات پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی ۔