ممبئی (این این آئی)جہاں ہولی وڈ میں اس وقت خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا موضوع زیر بحث ہے وہیں بولی وڈ فلم انڈسٹری اس حوالے سے بالکل خاموش بیٹھی ہے۔تاہم بولی وڈ کی کامیاب اداکارہ پریانکا چوپڑا کی والدہ مدھو چوپڑا نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو کے دوران بولی وڈ میں پریانکا چوپڑا کے ابتدائی دنوں کا ایک قصہ شیئر
کیا۔دکن کرونیکل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مدھو چوپڑا کا کہنا تھا کہ پریانکا چوپڑا کو بولی وڈ کی 10 فلموں سے ہاتھ دھونا پڑا کیوں کہ انہوں نے ایک کامیاب ہدایت کار کی فلم میں کام کرنے سے انکار کیا تھا۔اس واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کامیاب ہدایت کار نے پریانکا کو اپنی فلم میں ’عجیب ملبوسات‘ پہننے کو کہا تھا۔مدھو نے بتایا کہ ’ہدایت کار نے اس دوران کہا ایک مس یونیورس کو کیمرے کے سامنے لانے کا کیا فائدہ جب وہ اپنی خوبصورتی دنیا کو نہ دکھائے؟ اس کے بعد پریانکا نے یہ فلم کرنے سے انکار کردیا، جس پر وہ ہدایت کار کافی غصہ ہوئے، اور اس واقعہ کے بعد ہدایت کار کی وجہ سے پریانکا مزید 10فلموں میں کام نہیں کرپائیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ’لیکن اس بات سے پریانکا کو کوئی فرق نہیں پڑا، اور میں سب سے یہی کہتی ہوں کہ یہ آپ کی زندگی کا آخر نہیں ہوتا، اپنی زندگی کو زیادہ اہمیت دیں۔واضح رہے کہ سابق مس یونیورس پریانکا چوپڑا بالی ووڈ کے ساتھ ساتھ ہولی وڈ میں بھی شاندار کام کررہی ہیں۔ہولی وڈ میں اپنی بیٹی کے ساتھ کیے جانے سلوک سے مدھو کافی خوش ہیں۔اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’وہاں پریانکا کو کافی عزت ملتی ہے، اگر آپ اپنی شرطوں پر زندگی گزاریں تو سفر مشکل ضرور ہے لیکن اس کا نتیجہ اچھا ہی ہوگا۔خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا اس وقت اپنے امریکی شو ’کوائنٹیکو‘ کے تیسرے حصے کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔