اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان سے دہشتگردوں کے حملے کے بعد پاکستان نے افغانستان پر میزائلوں کی بارش کر دی ۔افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک فوج نے افغانستان کے اندردہشتگردوں کے ٹھکانوں پر 120میزائل داغے ،کنڑپولیس چیف جمعہ گل ہمت نے کہاکہ یہ میزائل سرحدی صوبہ کنڑ میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران داغے گئے ۔صوبہ کنڑ کے ضلع شلتن کے کئی رہائشیوں نے بتایاکہ ہفتے سے پاکستانی فوج نے 50سے زائد
میزائل فائرکیے ، اسی طرح دنگم اور نارائی اضلاع میں بھی میزائل داغے گئے جس کی پولیس نے بھی تصدیق کی ۔رپورٹ کے مطابق کنڑپولیس چیف کاکہناتھاکہ میزائل حملوں میں ایک شخص زخمی ہوگیا تاہم پاکستانی حکام کاکہناتھا کہ وہ دہشتگرد گروہوں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق ستمبر کے مہینے میں پاکستان سے کنڑصوبہ میں اب تک 1500میزائل داغے جاچکے ہیں تاہم افغان میڈیا کے اس دعوے پرپاکستانی حکام کا موقف معلوم نہیں ہوسکا۔اس سے پہلے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سرحد کے پار سیکیورٹی نہ ہونے کی قیمت ادا کررہا ہے، سرحد کے دونوں اطراف فورسز اور شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں،افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کی ضرورت ہے ،افغانستان بارڈر سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان افغانستان سرحد کے پار سیکیورٹی نہ ہونے کی قیمت ادا کررہا ہے۔ پیر کو مزید ہمارے دو نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان سرحد کے قریب باڑ لگائی اور نئی پوسٹیں بنائیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے حصے کا کام کیا اور تمام علاقہ کلیئر کرا لیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے سرحد کیساتھ اپنی موجودگی میں اضافہ کیا
، کراسنگ پوائنٹ بنائے۔انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف فورسز اور شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں،افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں افغانستان بارڈر سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان کی طرف تمام فریقین کو مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔