اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

ا یران کی سعودی عرب کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

datetime 20  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کی بری فوج کےسربراہ بریگیڈیئر احمد رضا بوردستان نے دھمکی دی ہے کہ اگرسعودی عرب نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی بند نہ کی تو تہران ریاض کےخلاف فوجی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا.ایران کے عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹیلی ویڑن چینل “العالم” کی ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بریگیڈیئر بوردستان نے ٹی وی کے پروگرام “ایران سے” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا لیکن ریاض کو بھی یمن میں حوثیوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن بند کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں حوثیوں کے خلاف جاری لڑائی بند نہ کی تو جنگ کا دائرہ وسیع ہوسکتا ہے۔ ایسے میں ہمیں بھی سعودی عرب کے خلاف فوجی کارروائی پر مجبور ہونا پڑے گا۔خیال رہے کہ ایرانی فوجی عہدیدار کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثیوں کے خلاف “فیصلہ کن طوفان” آپریشن کامیابی کے ساتھ جاری ہے تاہم ایران اور اس کے حلیف بعض ممالک یمن میں سعودی عرب کے فوجی آپریشن کے خلاف ہیں۔ایسے حالات میں سعودی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے فوجی حملے بند نہ ہوئے تو ایرانی طیارے سعودی عرب پر بمباری کریں گے۔ مبصرین کے خیال میں ایران سعودی عرب میں عملا فوجی کارروائی کرنے کی پوزیشن نہیں۔ اس کے کئی اسباب ہیں۔ ایران اس وقت شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف جاری عوامی بغاوت کی تحریک کو کچلنے کے ساتھ ساتھ لبنان اور عراق میں بھی اپنی فوجی مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایسے میں تہران کے لیے کوئی نیا محاذ کھولنے کی صلاحیت نہیں ہے۔سعودی عرب کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بریگیڈیئر علی رضا بوردستان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو جنگ کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔

مزید پڑھئے:دیالو ‘فن کار! مہنگے تحائف بالی وڈ اسٹارزکی پہچان

اس لیے سعودی عرب کی فوج ایک نا تجربہ کار عسکری گروپ سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔ ریاض حکومت کے لیے مناسب یہی ہے کہ وہ یمن میں فوجی کارروائی ترک کرکے بات چیت اور سیاسی عمل کے ذریعے مسئلے کا حل نکالے ورنہ جنگ خود سعودی عرب تک پھیل سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تہران سعودی عرب کے ساتھ جنگ کا خواہاں نہیں ہے مگر اس کا فیصلہ اب سعودی عرب کو کرنا ہوگا کہ آیا وہ جنگ کو طول دینا چاہتا ہے یا اسے بات چیت کے ذریعے ختم کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں مجبور کیا گیا تو سعودی عرب کی سرزمین میں بھی فوجی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے۔ایرانی بری فوج کے سربراہ نے بالواسطہ طورپر یمن کے حوثی باغیوں اور برطرف صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا پر سعودی عرب پرحملوں کی بھی ترغیب دی اور کہا کہ حوثی باغیوں اور علی عبداللہ صالح کے وفاداروں کے پاس سعودی عرب پرحملوں کی بھی صلاحیت موجودہے۔بریگیڈیئر علی رضا بوردستان کا بیان پاسدارن انقلاب کے ڈپٹی چیف جنرل حسین سلامی کے اس بیان سے کافی حد تک مماثلت رکھتا ہے جس میں انہوں نے یمن کے حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کی ترغیب دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے پاس سعودی عرب کے تمام شہروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل موجود ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…