منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

دسمبر 2017ء میں پاکستان میں تباہ کن قدرتی آفت نازل ہونے کی پیش گوئی کر دی گئی

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز ایک بھارتی شہر بابو کلیال جو کہ بی کے ریسرچ ایسوسی ایشن فار ای ایس پی کا ڈائریکٹر بھی ہے نے بھارتی وزیراعظم نریند مودی کو خط لکھا جس میں انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت 11 ایشیائی ممالک میں شدید زلزلہ آئے گا جس سے سونامی کا خطرہ ہے۔ ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کے ساحلی علاقے بھی شدید متاثر ہوں گے،

بھارتی شہری بابو کالیال نے اپنے خط میں کہا کہ 31 دسمبر 2017ء سے قبل بحرہند میں خطرناک زلزلہ آئے گا جس کی وجہ سے ایشیائی ممالک کے ساحلوں پر سونامی کے خطرات ہیں۔ اس شہری کی پیش گوئیوں پر پاکستان نے اپنے اداروں کو ممکنہ زلزلے اور سونامی سے بچنے کے لیے تیاریوں پر مجبور کر دیا ہے۔ اس پیشگوئی کی کوئی سائنسی توجیح بیان نہیں کی گئی ہے کیونکہ دنیا میں ابھی تک ایسی کوئی تکنیک دستیاب نہیں، جس کے ذریعے زلزلے کی 15 سیکنڈ سے پہلے اطلاع دی جا سکے۔انڈین سوشل میڈیا میں یہ خط شائع ہونے کے بعد وائرل ہوا اور مختلف اخبارات نے اس پر خبریں شائع بھی کیں، پاکستانی اداروں نے اس شخص اور اس کی پیشگوئی کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو کا کام کرنے والے ادارے ایرا نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے بحر ہند میں زلزلے کی پیشگی اطلاع کے بعد اس سے نمٹنے کے لیے قواعد و ضوابط کی تیاری کے سلسلے میں ایرا نے اجلاس چھ نومبر کو طلب کر لیا ہے۔ ایرا کی جانب سے بار بار رابطے کے باوجود اس مراسلے کی صحت کے بارے میں کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے لیکن پاکستانی محکمہ موسمیات کے سربراہ ڈاکٹر غلام رسول نے بی بی سی سے

بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی کی جانب سے اس طرح کی اطلاع کے بعد ان کے ادارے سمیت متعدد پاکستانی سرکاری ادارے بحر ہند میں اس ممکنہ زلزلے اور اس کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔ جب ڈاکٹر غلام رسول سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی سائنسی طریقہ ہے جس کے ذریعے مستقبل میں آنے والے زلزلے کے بارے میں پہلے سے اطلاع دی جا سکے، تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس پیشگوئی کے سامنے آنے کے بعد میں نے جاپانی ماہرین سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی کہا کہ وہ ایسی کسی ٹیکنالوجی سے آگاہ نہیں ہیں جس سے زلزلے کے بارے میں پیشگی اطلاع مل سکے۔ پھر بغیر سائنسی تصدیق یا بنیاد کے بغیر ایک عام آدمی کی پیشگوئی کی بنیاد پر بحر ہند میں سونامی کے لیے تیاریاں کرنے کا کیا مطلب؟ اگر سائنس میں زلزلے کے بارے میں پیشگوئی کا طریقہ ابھی تک دریافت نہیں ہوا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایسا کبھی ممکن نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…