جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

صبر کا پیمانہ لبریز،وفاقی حکومت کیخلاف ایک اور محاذکھلنے کو تیار

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (آن لائن)خیبرپختونخواہ حکومت نے کہا ہے کہ وفاق کے ذمہ دار بجلی کے سالانہ منافع اور بقایات کی مد میں واجبات بڑھ کر51ارب ہوگئے اور ایک پائی تک ہمیں ادا نہیں کی گئی جبکہ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کو مزید خطوط لکھنے کی بجائے اب احتجاج کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخواہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کے سالانہ منافع اور بقایاجات کی مد میں خیبرپختونخوا

کے مرکز کے ذمہ جاری و گزشتہ مالی سالوں کے واجبات بڑھ کر 51 ارب تک پہنچ گئے اور مرکز نے رابطوں کے باوجود صوبائی حکومت کو صوبہ میں اپنے طور پر گیس یا تیل سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا جس کے خلاف صوبائی حکومت نے صدر یا وزیراعظم کو مزید خطوط لکھنے کی بجائے احتجاج کرنے کی تیاریاں تیز کردیں۔ صوبائی وزئیر خزانہ مظفر سید اڈووکیٹ نے رابطہ پر بتایا کہ مرکز نے خیبر پختونخوا کو بجلی منافع کے بقایا جات کی مد میں جاری مالی سال کے 15 ارب میں سے ایک پائی تک ادا نہیں کی جبکہ گزشتہ مالی سال کیلئے بھی اس مد میں 8 ارب روپے مرکز کے ذمہ بقایا ہیں جبکہ سالانہ منافع کی مد میں جاری مالی سال کے 18 ارب اور گزشتہ مالی سال کیلئے 10 ارب روپے مرکز کے ذمہ واجب الادا ہیں جو مجموعی طور پر 51 ارب روپے بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نہ صرف یہ کہ یہ واجبات دبارکھے ہیں بلکہ این ایف سی کے تحت صوبہ کا جو حصہ بنتا ہے وہ بھی تو اترکے ساتھ ادا نہیں کررہا جس کی وجہ سے صوبہ کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…