جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

قندیل بلوچ قتل کیس، جسمانی ریمانڈ کے دوران مفتی عبدالقوی نے سب کچھ اگل دیا،بڑے بڑے انکشافات

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی نے دوران ریمانڈ اعتراف کیا ہے کہ قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان میرا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں اب تک مفتی عبدالقوی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ میں مفتی عبدالقوی نے تسلیم کر لیا ہے کہ قندیل بلوچ کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی اس کا

مالک اور ڈرائیور عبدالباسط ان کا قریبی عزیز ہے۔عبدالباسط اور مفتی عبدالقوی کے دادا خالہ زاد بھائی ہیں۔ عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا مرید بھی ہے ٗکار ڈرائیور عبدالباسط نے قندیل بلوچ کے مرکزی ملزموں قندیل کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز کو ڈیرہ غازی خان سے ملتان اور قتل کے فورا بعد واپس ڈیرہ غازی خان منتقل کیا تھا۔مفتی عبدالقوی نے اعتراف کیا کہ ملتان کے علاقہ مظفر آباد کے جس کرائے کے مکان میں قندیل بلوچ رہائش پذیر تھی اس کا مالک مکان محمد نواز بھی ان کا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مالک مکان محمد نواز نے ہی مفتی عبدالقوی کی جانب سے قندیل کے والدین پر بھاری معاوضہ کے بدلے صلح کرنے پر دباو ڈالا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے قندیل بلوچ کے والد نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ  بیٹی کا اصل قاتل مفتی عبد القوی ہی ہے، میں کسی صورت معاف نہیں کروں گا۔ قندیل کے والد نے دعوی کیا کہ ملزم صلح کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔دریں اثنا قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم مفتی عبد القوی کے دل کا ایک والو بند نکلا،انجیو گرافی رپورٹ سامنے آگئی ۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ مفتی عبد القوی کے دل کا ایک والو بند ہے۔ ان کا سٹنٹ کسی بھی وقت تبدیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایم ایس ہسپتال کا کہنا تھا کہ مفتی عبد القوی کے دل کی بائیں شریان دباﺅ کا شکار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…