اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی چوہدری غلام حسین نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں حسن یا حسین نواز کے دفتر میں نواز شریف کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔وزیر اعلیٰ پنجاب ۔شہباز شریف اوروزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نواز شریف کے پاس یہ ایجنڈا لے کر گئے تھے کہ آپ محاذ آرائی بند کر دیں اور کچھ عرصہ کے لیے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لیں ،
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کچھ عرصہ کے لیے پارٹی کی صدارت بھی چھوڑ دیں۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ہم آئندہ الیکشن میں اکثریت حاصل کر لیں تب تک آپ مریم نواز کو بھی واپس لے لیں ۔ان دونوں نے یہ نقطہ بنایا تھا کہ کہ اگر آپ کی فوج اور عدلیہ کے خلاف محاذ آرائی کی پالیسی ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ یہ ٹھیک ہے اور اسی کو فالو کرنا ہے تو ہم وفاقی وزرا حکومت ختم کر دیتے ہیں، میں اور تمام وفاقی وزرا استعفے دے دیتے ہیں اور میں بھی وزارت عظمیٰ چھوڑ دیتا ہوں جس کے بعد ہم یکسو ہو کر آپ کے پیچھے کھڑے ہو جائیں گے۔ چوہدری غلام حسین نے بتایا کہ اس کے بعد مصدقہ اطلاعات کے مطابق میاں نواز شریف نے مفاہمت کرنے سے صاف انکار کر دیا ۔ انہوں نے ان کو کہا ہے کہ تم سب کے سب نکمے ہو ، میں دو نومبر کو پاکستان پہنچ رہا ہوں اور میں عدالتوں میں جا کر کیسز کا سامنا کروں گا۔واضح رہے کہ نوازشریف نے گزشتہ روز پاکستان واپس کا اعلان کیا تھا۔