جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

مفتی عبدالقوی نے قندیل بلوچ کوکس کے ذریعے قتل کروایا، والدین کو چپ رہنے کیلئے 17اور 18اکتوبر کو کیا پیشکش کی گئی ،دھماکہ خیز انکشاف

datetime 30  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(آن لائن)سوشل میڈیا سٹار اور معروف ماڈل قندیل بلوچ کے والدین نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی کی جانب سے پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے ۔ مفتی عبدالقوی کی عدالت پیشی کے موقع پر ملتان کچہری میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفتی عبدالقوی نے اپنے بندوں کے زریعے 17اور 18 اکتوبر کو پیسوں کی پیشکش کی.قندیل بلوچ کے والد نے کہا کہ میں عدالت سے استدعا کروں گا

کہ عدالت ملزم مفتی عبد القوی کا مزید ریمانڈ دے تاکہ قتل کیس کی مکمل تفتیش ہو سکے اور حقائق سامنے آئیں. انہوں نے کہا کہ مفتی عبدالقوی کے کہنے پر میری بیٹی کو قتل کیا گیا.مفتی عبدالقوی کو سزا دے کر مجھے انصاف دیں.انہوں نے مزید کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کیفر کردار تک پہنچنے چاہیے. بیٹے وسیم کو معاف نہیں کروں گا.قندیل بلوچ کے والد کا کہنا ہے کہ میرا دوسرا بیٹا اسلم شاہین بے گناہ ہے.انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث ملزم عبدالباسط مفتی قوی کا رشتہ دار ہے.اس موقع پر قندیل بلوچ کی والدہ انور بی بی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مفتی عبدالقوی میری بیٹی کا قاتل ہے کبھی معاف نہیں کروں گی.انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ کا مفتی عبدالقوی سے جگھڑا ہوا تھا جس پر اس نے قندیل بلوچ کو قتل کی دھمکی دی تھی.انہوں نے کہا کہ جھگڑے کے بعد قندیل ملتان آئی تو وہ بہت ڈری ہوئی تھی.اس موقع پر قندیل بلوچ کے والدین نے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے.۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…