پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

مفتی عبد القوی نے عدالت کے گیٹ کے باہر ایمبولینس سے اترنے پر انکار کیا تو جج نے باہر آکر ایمبولینس میں ہی عدالت لگالی، فیصلہ بھی سنا دیا!!

datetime 24  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی نے بیماری کا عذر پیش کرکے ایمولینس سے اترنے سے انکار کردیا جس پر جج نے ایمبولینس میں آکر ہی سماعت کی اور ملزم کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کی

سماعت آج پھر ہوئی جس میں پولیس نے مفتی عبدالقوی کے بیمار ہونے کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تاہم عدالت نے میڈیکل رپورٹ مسترد کردی اور ملزم کو فوری طور پر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔تفتیشی افسر نے مفتی عبدالقوی کو پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کی جس پرعدالت نے انہیں محض ایک گھنٹے کا وقت دیا۔نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت کی جانب سے ایک گھنٹے کی مہلت دیے جانے کے بعد انہیں اسپتال سے فوری طور پر عدالت لایا گیا تاہم مفتی قوی نے بیماری اور نقاہت کے سبب ایمبولینس سے اترنے سے ہی انکار کردیا۔ان کے انکار پر بھی جج نے سماعت معطل نہیں کی اور کمرہ عدالت سے چل کر ایمبولینس پہنچے اور اس میں بیٹھ کر مفتی عبدالقوی سے بیان لیا۔جج نے بیان قلم بند کرانے کے بعد مفتی عبدالقوی کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا بعدازاں پولیس نے انہیں دوبارہ کارڈیالوجی اسپتال منتقل کردیا۔اسپتال ایم ایس کے مطابق انہیں شام تک اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد پولیس انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر اپنے ساتھ لے جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…