اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جتنی تباہی اس ملک میں سپریم کورٹ نے مچائی اتنی کسی اور نے نہیں مچائی ،سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کو جس طرح کے بحران کا سامنا آج ہے ملکی تاریخ میں کبھی نہیں تھا ٗ یہ آئین کے بغیر چلنے والی زمین ہے ٗ ہم زندہ رہنے کیلئے کسی نہ کسی بحران کی تلاش میں رہتے ہیں ٗ آئین سے کھیلنا اور مرضی سے تبدیل کرنا کچھ طبقات کا موروثی کام ہے ٗجتنی تباہی اس ملک میں سپریم کورٹ نے مچائی اتنی کسی اور نے نہیں مچائی ٗ 2014
میں طاہر القادری اور عمران خان کو اکٹھا کرنے والوں نے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم سے بھی معاملات طے کر لیے تھے۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ یہ آئین کے بغیر چلنے والی سرزمین ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم کسی بحران کی طرف جا رہے ہیں ٗ زندہ رہنے کیلئے ہم کسی نہ کسی بحران کی تلاش میں رہتے ہیں۔ماضی میں ہونے والی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بد قسمتی ہے کہ 1973 اور 1956 میں اپنی مرضی کے آئین بنائے گئے اور آئین کو تبدیل کرنے کیلئے سول و عسکری قوتیں اس کو اپنے پاؤں کی ٹھوکر پر رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو ایمرجنسی پر چلایا جس کے بعد بعد ضیا الحق آئے اور وہ تو خود آئین تھے۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہم وہ قوم نہیں بن سکے جو اپنے آئین کا احترام کرتی ہیں اورگزشتہ 70 سال میں کبھی ایسا بحران نہیں آیا جو آج ملک میں ہے۔سنیئر سیاست دان نے عدالت عظمیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے بھی دو مرتبہ آئین توڑا اور عدالت عظمی نے مشرف کو آئین میں تبدیلی کا اختیار دیا ۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہاکہ آئین سے کھیلنا اور مرضی سے تبدیل کرنا کچھ طبقات کا موروثی کام ہے ٗ ہمارے تین سابق فوجی سربراہ ملک سے باہر تھنک ٹینکس میں بیٹھے ہیں جن لوگوں کو ہم اپنے جگر کی بوتلیں لگاتے ہیں وہ سبکدوش ہو کر دوسروں کی خدمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جتنی تباہی اس ملک میں سپریم کورٹ نے مچائی اتنی کسی اور نے نہیں مچائی۔انھوں نے کہا کہ میں موجودہ سپریم کورٹ کی بات نہیں کر رہا کیونکہ معلوم ہے کہ اگر موجودہ سپریم کورٹ کے بارے میں کوئی بات کی تو توہین عدالت ہو جائیگی۔سابق وزیراعظم کی نااہلی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی پر سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں انصاف نہیں کیا۔