صوابی ،ٹوبہ ٹیک سنگھ(مانیٹرنگ ڈیسک،اے این این)امیر جماعت اسلامی پاکستان و سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ سے عام انتخابات 2018 سے قبل ملک میں حقیقی احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ احتساب کیلئے سب سے پہلے میں خود کو پیش کرتا ہوں ،ملک کے تمام سیاسی لیڈروں کا احتساب ضروری ہے کیونکہ پاکستان میں پیسوں کی کرپشن نہیں بلکہ نظریاتی ،اخلاقی اور انتخابی کرپشن بھی عروج پر ہے ،
اس سے نجات کا واحد راستہ ملک میں نظام شریعت کا نفاذ ہے جس کیلئے جماعت اسلامی آخری حد تک جدوجہد جاری رکھے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دریں اثنا گزشتہ شب رجانہ روڈ پر واقع حویلی ان میں مختصر قیام کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےجماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے سیاسی شہادت چاہتی ہے،(ن)لیگی حکومت کی کرپشن کے حوالے سے ان کے اپنے صدر ممنون حسین کے حالیہ بیانات ہی سلطانی گواہ ہونے کے لئے کافی ہیں،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکمران عدالتوں کو ڈرانے دھمکانے میں مصروف ہیں ،احتجاج اور لوگ اکٹھے کر کے عدالتوں کو ڈرایا نہیں جا سکتا،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بروقت شفاف عام انتخابات کے خواہشمند ہیں ،ختم نبوت شق میں راتو ں رات ترمیم شب خون مارنے کے مترادف ہے ،وطن عزیز کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کر نے والے ذمہ داروں کوقانون کے کٹہرے میں لایا جائے،انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کا بل نہ دینے والے عام آدمی کے لئے توقانون موجود ہے ، مگر دو دو سو کروڑ روپے ہڑپ کرنے والے کھلے عام چل پھر رہے ہیں،جماعت اسلامی ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہے،ایسا نظام حکومت چاہتے ہیں کہ جس میں غریب اور امیر کے لئے برابری اور سب کا بلاتفریق احتساب ہو۔