جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

اسحاق ڈار سے استعفیٰ لے لیا گیا، معاملے کو عوام سے کیوں چھپایا جارہا ہے، شاہد مسعود کا بڑا دعویٰ

datetime 21  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے استعفیٰ لے لیا گیا ،حتمی اعلان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کریں گے کہ استعفیٰ کب پبلک کیا جائے۔روزنامہ خبریں کے مطابق یہ دعویٰ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہدمسعود نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان سے استعفیٰ پر دستخط کرالئے گئے ہیں،سوال یہ ہے کہ

ا ستعفیٰ سے عوام کو کب آگاہ کیا جائے۔ اس کا فیصلہ شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کریں گے۔یاد رہے کہ نیب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام بینک اکائونٹس اور اثاثے منجمد کر رکھےہیں ،جبکہ ان کیخلاف ریفرنس کی سماعت 23اکتوبر تک ملتوی کردی گئی‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کے اچانک بیرون ملک جانے کے باعث احتساب عدالت میں سماعت نہ ہوسکی‘ معاون وکیل ایڈووکیٹ مومنہ نے کہا کہ گواہ کا بیان ریکارڈ کرلیں  جرح خواجہ حارث آکر خود کرلیں گے‘ نیب پراسیکیوٹر  نے کہا کہ اسحاق ڈار کو گرفتار کریں وکیل خود آجائے گا‘ اسحاق ڈار  نے کہا کہ میرا اعتماد صرف خواجہ حارث پر ہے ان کے علاوہ کسی  کو وکیل  نہیں کرسکتا‘ نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض  کیا کہ خواجہ حارث کیس کے ساتھ کمیٹڈ نہیں ہیں کیس کی سماعت ملتوی کردی۔  بدھ کو اسحاق  ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ  جات ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے کی۔ اسحاق ڈار  چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جونیئر وکیل  نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث کو اچانک بیرون ملک  جانا پڑا ہے گواہ کا بیان ریکارڈ کرلیں جرح خواجہ حارث کے آنے  پر کی جائے۔

اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون کے مطابق ریکارڈ اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے جج نے سوال کیا کہ کب تک خواجہ حارث واپس آئیں گے؟ اس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ خواجہ حارث آئندہ بدھ تک واپس آجائیں گے۔ نیب پراسیکیوٹر  نے کہا کہ خواجہ حارث کیس کے ساتھ کمیٹڈ نہیں ہیں جونیئر وکیل نے کہا کہ یہ کوئی کھیل نہیں ہے۔ جج نے کہا کہ  آپ جرح  بھی کرلیں اس پر  جونیئر وکیل مومنہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ

ہمیں جرح  کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرلیں وکیل خود آجائے گا۔ اس پر جج نے کہا کہ اپنے وکیل سے مشورہ کرلیں  اگلی  تاریخ بعد میں دوں گا۔ جج نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا آپ کسی اور کو وکیل کرسکتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ میرا اعتماد  صرف خواجہ حارث پر  ہے رات تک مجھے بتایا گیا تھا کہ  خواجہ حارث پیش ہوں گے نیب پراسیکیوٹر  نے عدالت سے استدعا کی کہ سماعت جمعہ تک ملتوی کردی جائے اس کے بعد کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…