لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے کالا باغ ڈیم نہ بنانے پر سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف ، راجہ پرویز اشرف سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر تمام فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے 11دستمبر تک جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ ملک میں پانی و توانائی کے بحران کے حل کے لیے کالا باغ ڈیم ناگزیر ہے جبکہ حکومتیں ماضی میں کالا
باغ ڈیم کو سیاسی مصلحت کے تحت نظر انداز کرتی آئی ہیں۔عدالت نے 2012ء میں حکم دیا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں کالا باغ ڈیم بنایا جائے تاہم عدالتی حکم کو پانچ سال گزرنے کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا گیا جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر تمام فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور ڈیم بنانے کے حکم پر فوری عمل درآمد کا حکم دیا جائے ۔ جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔