لاہور( این این آئی)سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جارہا تھا کہ یکا یک نا اہلی کی تلوار چلا دی گئی ،این اے 120کے نتائج نے ثابت کر دیا جو فیصلہ نواز شریف کے خلاف آیا تھا اصل فیصلہ وہ نہیں بلکہ جو فیصلہ عوام نے دیا وہ اصل فیصلہ ہے ، اگر عوام کا جذبہ اسی طرح سلامت رہا تو ملک کی تقدیر بدلے گی ،این اے 120میں ایک حلقے کا انتخاب نہیں تھا بلکہ عوام نے وقت کی عدالت میں حق اور انصاف کی گواہی دی ہے ،
ہم نے اپنے دور حکومت میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا اور آج لوڈ شیڈنگ ہچکولے کھا رہی ہے اور آخری دموں پر ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 120کے ضمنی انتخاب میں کامیابی کی خوشی میں (ن) لیگ لاہور تنظیم کے زیر اہتمام الحمرا ہال میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک ،سینیٹر پرویز رشید ، سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی ، صوبائی وزراء بلال یاسین، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن سمیت اراکین قومی و صوبائی اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں این اے 120کی کامیابی پر بیگم کلثوم نواز ، اپنی اور شہباز شریف کی طرف سے آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آپ سب کی طرف سے ہمیں مبارک ہو ۔ میں سمجھتا ہوں کہ این اے 120کا ہر ووٹر مبارکباد کا مستحق ہے ،یہ کامیابی ہماری قومی تاریخ کا ایک سنہرا ورق بن چکی ہے ، آپ نے قومی اسمبلی کے ایک حلقے سے انتخاب نہیں جیتا بلکہ بلکہ آپ نے وقت کی عدالت میں حق اور انصاف کی گواہی دی ہے ۔ جو فیصلہ نواز شریف کے خلاف آیا تھا آپ نے ثابت کردیا اصل فیصلہ وہ نہیں بلکہ آپ کا ہے ، اصل فیصلہ این اے 120نے دیا ہے ۔
ہم اس حلقے سے 15ہزار کی لیڈ سے نہیں جیتے بلکہ 15ہزار کو 10سے ضرب دے لی جائے اور لیڈ بنتی ہے ، جن حالات میں آپ نے ضمنی انتخاب لڑا ہے میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں میرے پاس الفاظ نہیں جن سے میں آ پ لوگوں کا شکریہ ادا کروں ۔ جب انتخاب ہو رہا تھا میں اس وقت اپنی اہلیہ کا لندن میں علاج کرا رہا تھا لیکن آپ کی طرف سے محبت کا اظہار کیا گیا ، نواز شریف کا دل چاہتا ہے کہ ایک ایک ووٹر پر پھول نچھاور کرے ، ایک ایک ووٹر کا ماتھا چومے اور اسے گلے سے لگائے،
آپ نے مسلم لیگ (ن) کا مان رکھا ہے ، یہ بڑے عاجزانہ جذبات ہیں ۔ میں نے ضمنی انتخاب میں جو جذبہ دیکھا ہے اسے سلامت رہنا ہے اگر یہ جذبہ ایسے ہی سلامت رہا تو ’’ پاکستان دیاں ستے ہی خیراں نیں‘‘ ۔ الحمدا للہ اس جذبے سے پاکستان آگے بڑھے گا اور تمام پرانی روایتیں دم توڑ جائیں گی ںآپ نے یہ جذبہ سلامت رکھنا ہے ۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کر کے کہا کہ یہ جذبہ سلامت رہے گا ، جس پر سب نے ہاتھ بلند کر کے ہاں میں جواب دیا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ جذبہ سلامت رہا تو پھر پاکستان کو کوئی فکر نہیں انشا اللہ آپکے ووٹ کا تقدس بحال ہوگا اور آپکے ووٹ سے مسلم لیگ کی جو حکومت بنے گی وہ نا قابل شکست ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہا ں بھی اور لندن میں سنا ہے یہ جو کالا کوٹ ہے میاں تیرا ووٹ ہے ، میں بھی آپ کی جنگ لڑ رہا ہوں اور ہم اس جنگ میں سر خرو ہوں گے، ایک ایک پاکستانی سر خرو ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ جب 2013میں عام انتخابات ہوئے تھے اس وقت 18،18گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی ۔
انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ سوچ کر بتاؤ اتنی لوڈ شیڈنگ تھی یا نہیں لیکن آج وہ لوڈ شیڈنگ کہاں گئی؟۔نواز شریف نے قوم سے وعدہ کیا تھاکہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کریں گے او رہم نے کر کے دکھایا ہے ، آج لوڈ شیڈنگ ہچکولے کھا رہی ہے اور آخرم دموں پر ہے ۔ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کریں گے اور اس کا خاتمہ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے ۔ کیا ہمارے سے پہلے اس طرح کسی نے وعدہ کیا اور اسے پورا کر کے دکھایا ہے ،
مجھے خوش کرنے کے لئے نہیں بلکہ سوچ کر بتاؤ کسی حکومت نے اپنے وعدے پورے کئے ہیں جس طرح ہم نے کئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دن رات محنت کرکے بجلی کے کارخانے لگائے ہیں او ر راتوں کو جاگ جاگ کر محنت کی ہے ، جو کارخانہ لگانے پر 20،20سال میں لگتے ہیں ہم نے 20،20مہینوں میں لگائے ہیں اور آج وہ کارخانے بجلی بھی پیدا کر رہے ہیں او ر ملک کے کونے کونے سے لو ڈ شیڈنگ ختم ہو رہی ہے ، گھروں میں گیس آرہی ہے ،
پہلے سی این جی کی قطاریں ہوتی تھیں کیا آج اس کی قطاریں نظر آتی ہیں ، نہ صرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو رہی ہے بلکہ بجلی سستی بھی ہو رہی ہے ، ہم نے پیٹرول سستا کیا جو پیٹرول 107روپے لیٹر تھا ہم اسے 60سے 70روپے لیٹر پرلے کر آئے ، اللہ کا کرم ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی کی روشنیاں بحال کیں،58ارب ڈالر سے سی پیک لے کر آئے ،پاکستان ترقی کرتا ہوا عروج پر جارہاتھا کہ یکا یک نواز شریف پر نااہلی کی تلوار چلا دی گئی ۔
مجھے تو اس کی سمجھ نہیں آئی اگر آپ کو اس کی سمجھ آتی ہے تو بتائیں ۔ مجھے سمجھ نہیںآتی کہ مجھے کیونکر نکالا گیا ، بیٹے سے تنخواہ نہیں لی چلو چھٹی ، گھر جاؤ ۔ انہوں نے ہال میں موجود وکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کالے کوٹ والے بھائیوںآپکو اس کی سمجھ آتی ہے آپ بتا دوجس پر وکلاء نے بلند آواز میں ناں کہا ۔ انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ نواز شریف کونکالا گیا یہ صحیح کیا یا غلط کیا یہ وہ فیصلہ ہے جو اسلام آباد سے آیا ہے لیکن قوم نے اسے قبول نہیں کیا ۔
انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب کیا کرنا چاہیے جس پر ہال میں میاں تیرے جانثار بے شماربے شمار کے نعرے لگنا شروع ہو گئے ۔ نواز شریف نے کہا کہ جو بھی کروں گا میر اساتھ دو گے ، میں نے اس ہال میں پہلے کبھی اس طرح کا جذبہ نہیں دیکھا مجھے آپ سے بڑی امید ہے ، یہ جذبہ پاکستان کی تقدیر بدلے گا ، ہمیں بلندیوں تک لے کر جائے گا ،
یہ نوجوانوں اورقوم کی تقدیر بدلے گا ، نواز شریف نے شرکاء سے دوبارہ پوچھا کیا میرے سنگ سنگ چلو گے ۔اپنی تقریر کے اختتام پر نواز شریف نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگوائے۔اپنی تقریر کے دوران نوازشریف نے مولا نا ظفر علی خان کاشعرپڑھا ۔