منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

خود اعتمادی کی اہمیت

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک بزنس ایکزیکٹو قرضے میں ڈوب چکا تھا اور اسے اس سے نکلنے کا کوئی طریقہ نظر نہیں آرہا تھا۔ قرض دہندگان اسکا پیچھا نہیں چھوڑ رہے تھے۔ سپلایئرز پیسے مانگ رہے تھے۔ وہ ایک پارک میں سار ہاتھوں میں دیے بیٹھا سوچ رہا تھا کہ اسکی کمپنی کودیوالیہ پن سے بچانے کےلیے کیا کیا جائے۔ اچانک ایک بوڑھا آدمی اس کے سامنے آیا اور کہا: میں دیکھ سکتا ہوں تمہیں کوئی چیز پریشان کر رہی ہے۔ ایکزیکٹو نے اپنی ساری کہانی اسے سنائی تو اس نے کہا:مجھے لگتا ہے میں تمھاری مدد کر سکتا ہوں۔

بوڑھے نے اس آدمی سے اسکا نام پوچھا، ایک چیک لکھا اور اس کے ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا کہ یہ لو پیسے اور مجھے ایک سال بعد یہیں ملنا اور واپس کر دینا۔ وہ مڑا اور پھر اسی پھرتی سے غائب بھی ہوغائب بھی ہو گیا جس سے آیا تھا۔ بزنس ایکزیکٹو نے اپنے ہاتھ میں 500،000 ڈالرز کا ایک چیک دیکھا جس پر جاھن ڈی روکفیلر کے دستخط تھے جو کہ اس وقت کا دنیا کا امیر ترین انسان تھا۔ اس نے بھانپ لیا کہ وہ اب اپنی پریشانیاں جھٹ میں دور کر سکتا ہے۔ لیکن اس نے اس چیک کو اپنی سیف میں محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا یہ سوچتے ہوئے کہ شاید یہ ایسے ہی پڑا ہوا اس میں کام کرنے کا اعتماد بحال کر دے۔ نئی امید کی وجہ سے اس نے نئے لین دین کو بہتر طریقے سے سلجھانا شروع کر دیا۔ اس نے لین دین میر اور فراوانی پیدا کر دی اور بڑے بڑے معرقے فتح کیے۔کچھ ہی ماہ بعد وہ قرضے سے نکل آیا تھا اور دوبارہ سے دولت بنانے لگ گیا تھا۔ پورے ایک سال بعد وہ اس پارک واپس آیا تاکہ وہ چیک اس آدمی کو واپس کر سکے۔ اپنے کیے ہوئی وعدے کے مطابق وہ بوڑھا آدمی آہی گیا۔ لیکن جیسے ہی ایکزیکٹو نےاسے چیک واپس تھمانے اور اپنی کامیابی کی داستان سنانے کی کوشش کی، ایک نرس بھاگتی ہوئی آئی اور اس بوڑھے آدمی کو پکڑ لیا۔ وہ خوشے سے چلا دی کہ اس نے اس بوڑھے آدمی کو پکڑ ہی لیا اور کہا:

میں امید کرتی ہوں کہ اس نے آپکو تنگ نہیں کیا ہوگا۔یہ ہمیشہ علاج گاہ سے بھاگ آتا ہے اور سب کو کہتا ہے کہ یہ جاھن ڈی روکفیلر ہے۔پھر اس کے بعد وہ وہ اس بوڑھے کو اپنے ساتھ لے کر چلی گئی۔ حیران زدہ ایکزیکٹو وہیں کھڑا ہوگیا کہ سارا سال اس نے اس سہارے پر لین دین کیے، نئے گاہک بنائے، نئے کاروباری پلان بنائے اور کام کیا، لوگوں کو قائل کیا کہ اس کے پاس 500،000 ڈالرز ہیں۔ مگر حقیقت میں اس کے پاس کچھ نہ تھا سوائے اس پر اعتمادی کے جس نے اسے آگے بڑھایا اور اس میں ایک نئی طاقت پھونک دی تب جب کہ وہ بالکل ہار مان چکا تھا۔ انسان کا خود پر اعتماد ہی اس کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ کیونکہ خود اعتمادی ہی کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…