اسلام آباد (نیوزڈیسک)نوازشریف فوج کیخلاف کیا گیم کھیل رہے ہیں؟ انتہائی سنگین دعویٰ کردیاگیا، تفصیلات کے مطابق قومی اخبار کے مطابق نجی ٹی وی پر سینئر تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کا مطلب ہے کہ ملکی حالات معمولی نہیں ہیں۔ سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس ہمیشہ غیرمعمولی حالات اور صورتحال میں بلائی جاتی ہے۔ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ نوازشریف بارہ اکتوبر کو دوہرانے کا فیصلہ کرچکے تھے
لیکن کسی بھی فوجی شخصیت نے جنرل ضیاءالدین کا کردار اداکرنے سے انکارکردیا تھا حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کسی طرح مارشل لاءلگ جائے اور وہ سیاسی شہید بن جائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت انتخابی اصلاحات بل کو اڑادے گی۔ انہوں نے دعویٰ کہ احتساب عدالت کے باہر احسن اقبال نے مکمل سٹیج ڈرامہ کیا ، عدالت کی مرضی کے بغیر وزیراعظم ، صدر، آرمی چیف بھی اندر داخل نہیں ہوسکتا، حکومت چاہتی ہے کہ مارشل لا آجائے اور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے، حکومت مارشل لا لگا کر شہید بننا اور دنیا کو پیغام دینا چاہتی ہے کہ ہم تو عدالتوں میں پیش ہورہے تھے ہمیں عدالتوں نے نہیں فوج نے نکالا ہے۔ دریں اثنا جی ایچ کیو راولپنڈی میں سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس ختم ہوگئی۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق آرمی چیف کے زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس 7گھنٹے سے زائد تک جاری رہی اور اس میں سکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اجلاس کے دوران شرکاءکو اپنے دورہ افغانستان سے متعلق بھی اعتماد میں لیا۔کانفرنس کے دوران پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ملک کے چپے چپے سے دہشتگردوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔کانفرنس کے دوران کئی اہم فیصلے بھی کئے گئے۔