لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے متحرک، تعلیمی اداروں میں طلبا کے ڈوپ ٹیسٹ کے لیے نجی میڈیکل فرموں سے مدد مانگ لی۔ معیاری تعلیم کیساتھ طلبا کی غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے نئی قانون سازی کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن اور سکول ایجوکیشن پنجاب کی جانب صوبہ بھر میں کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کے لیے خفیہ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں
جو نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں منشیات کی سرگرمیوں پر اپنی خفیہ رپورٹ اعلیٰ حکام تک پہنچا رہی ہیں۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن کی جانب سے رکھے گئے 52ہزار افراد کو بھی یہی ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ متعلقہ سرکاری سکولوں میں منشیات اور ان کے اطراف ایسی فروخت ہونے والی غیر ضروری اشیاء4 پر نظر رکھیں گے اور اپنے ضلع کی اتھارٹی کے سربراہ کو آگاہ کریں گے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے اس سلسلہ میں اہم اقدام اٹھاتے ہوئے نجی کمپنیوں سے طلبا کے ڈوپ ٹیسٹ کے حوالے سے نجی کمپنیوں سے سروے اور ٹیسٹ کے لیے مدد لی ہے جس کے لیے فرموں سے درخواستیں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں نئے داخل ہونے والے طلبا سے منشیات کے حوالے سے ابتدائی طور پر جانچ پڑتال جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اس حوالے سے محکمہ ہائرایجوکیشن سے تعاون کرے گا۔محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ جن تعلیمی اداروں میں طلبا کی رپورٹس مثبت آئیں تو ان کے خلاف مکمل رپورٹ مرتب کرکے ایوان بالا کو ارسال کی جائے جس پر ان اداروں کے خلاف کارروائی کے لیے نئی قانون سازی کی جائے گی۔