پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کی پھربیرون ملک روانگی،تفصیلات جاری

datetime 30  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشر یف کی5اکتوبر کو لندن روانگی کا امکان ۔(ن) لیگ کے ذرائع کے مطابق میاں نوازشر یف پارٹی صدر کے انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد لندن روانہ ہوں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نوازشریف کے علاج کے حوالے سے معاملات کی نگرانی کر یں گے جبکہ مر یم نوازشر یف اور حسن وحسین نوازشر یف پہلے ہی لندن میں موجود ہیں ۔

علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور سے اسلام آباد پہنچیں گے،نواز شریف کا 2اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کا امکان ہے، انہوں نے وکلاء سے اپنے خلاف ریفرنسز پر مشاورت کی۔ہفتہ کو ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف لاہور سے اسلام آباد پہنچیں گے، ان کا 2اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کا امکان ہے، نواز شریف نے اپنے خلاف ریفرنسز پر وکلاء سے مشاورت کی۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کے لندن جانے کے پروگرام کو ابھی حتمی شکل نہیں دی جا سکتی۔ دوسری جانب مریم نواز اور حسین نواز لندن کی سڑکوں پر بغیر پروٹوکول کے پیدل چلتے نظر آ رہے ہیں، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی بیٹی اور بیٹا مریم نواز اور حسین نواز دونوں اکیلے لندن کی سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، جب یہ لوگ پاکستان آتے ہیں تو پروٹوکول بھی مانگتے ہیں اور اقتدار میں ہونے کی وجہ سے سیلوٹ بھی وصول کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں کیونکہ ان لوگوں کی کمزوری پروٹو کول، ہوٹر بجاتی گاڑیاں بن چکی ہیں، یہ اپنے اردگرد چاپلوس ٹولہ چاہتے ہیں، یہ لوگ پاکستان میں جب تک جلسے میں لوگ اکٹھے نہ ہو جائیں، نعرے لگانے والے نہ آ جائیں، سیلوٹ کرنے والے نہ آ جائیں تو اس وقت تک جلسے میں نہیں جاتے اور جب جاتے ہیں تو پروٹوکول کے سمیت۔ مگر حیرت ہے کہ یہ لوگ لندن میں بغیر کسی پروٹوکول عام لوگوں کی طرح سڑکوں پر گھوم پھر رہے ہیں، آخر یہ لوگ پاکستان میں ایسا کیوں نہیں گھومتے،

انہیں پاکستانی عوام سے کیا خوف آتاہے، یہاں تو سکیورٹی گارڈوں کی بارات ساتھ لیے چلتے ہیں اور کسی عام شخص سے ملنا گوارہ نہیں کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ سیاست پر قابض ہیں اور یہ لوگ خاندانی سیاست کو قائم دائم رکھنا چاہتے ہیں، یہ لوگ یہاں جمہوریت کی بات کرتے ہیں صرف اس پروٹوکول کے نشے کی وجہ سے۔ اصل جمہوریت تو یہ ہے کہ جس طرح مریم نواز اور حسین نواز لندن کی سڑکوں پر عام لوگوں کی طرح گھوم رہے ہیں

پاکستان میں بھی وہ اسی طرح گھومیں تو اس وقت مانیں کہ واقعی اب جمہوریت ہے یہ لوگ عوام کے ساتھ عام لوگوں کی طرح چل رہے ہیں۔ پاکستان میں یہ لوگ دوسرے لوگوں کے ٹیکسوں پر زندگی کی وہ تمام لذتیں حاصل کرتے ہیں جو انہیں کسی دوسرے ملک میں نہیں مل سکتیں۔ پاکستان ان کے لیے سونے کی کان کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہیں یہ شہنشاہوں والی زندگی صرف پاکستان کی جمہوریت سے ہی مل سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…