اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصا ف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے پاکستانیوں کے احساسات مجروح ہوئے ہیں ایسا لگتا ہے امریکی پاکستانی تاریخ سے ناواقف ہیں۔امریکی میڈیا سے با ت کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین نے کہاکہ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام اور طالبان کو شکست دینے میں امریکی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا ناقابل قبول ہے امریکی صدر کے بیان سے کروڑوں پاکستانیوں کے احساسات مجروح ہوئے،
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں نے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن ٹرمپ کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ امریکی پاکستانی تاریخ سے ناواقف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور اس حوالے سے افواہیں پروپیگنڈا ہے۔عمران خان نے کہاکہ افغانستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور ان کا وجود ایک حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا، افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کیے جاتے ہیں لیکن جنگ اور بے جا خون خرابہ مسئلے کا حل نہیں امریکا طالبان کو ختم کرنے کی بجائے پاکستان کی مدد سے ان سے مذاکرات کرنے چاہئے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نوازشریف کا اب کوئی سیاسی مستقبل نہیں اگر ہمیں اقتدار ملا تو کرپٹ لوگوں کیلئے ملک میں کوئی گنجائش نہیں چھوڑیں گے۔ دریں اثنا سلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ایس ایس پی تشدد کیس میں اشتہاری ملزمان عمران خان اور طاہر القادری کی عدم پیشی پر جائیداد قرقی کی کارروائی شروع کر دی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے اسلام آباد دھرنے کے دوران پی ٹی وی حملہ اور ایس ایس پی تشدد کیس کی سماعت کی۔ مقدمے میں اشتہاری قرار دیئے گئے عمران خان اور طاہر القادری بھی پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کی جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے جائیداد قرقی کی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
ایس ایس پی عصمت اللہ کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹر نصیر اور ڈاکٹر تنویر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایس ایس پی صاحب کو زخمی حالت میں پمز ہسپتال لایا گیا، ان کے جسم پر اور ہاتھوں پر زخموں کے نشان تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔