بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پیشی کے موقع پر اسحاق ڈار عقبی گیٹ سے عدالت میں داخل ،اس گیٹ سے کن کن افراد کو اندر بھیجا جاتا ہے؟حیران کن انکشاف

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو احتساب عدالت میں پیشی کے لئے جوڈیشل کمپلیکس کے اس عقبی گیٹ سے داخل کیا گیا جس گیٹ سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کیلئے ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو عدالت لایا جاتا تھا۔ بدھ کو سینیٹراسحاق ڈار احتساب عدالت پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون پہنچے تو گیٹ پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے ان کو اندر نہیں جانے دیا

جس پر وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے اور انتظار کرتے رہے اس دوران سکیورٹی پر مامور افسر نے انہیں عقبی دروازے سے احاطہ عدالت داخل ہونے کے لئے کہا اور وہ جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی دروازے سے احاطہ عدالت پہنچے۔ واضح رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں احتساب عدالت سمیت انسداد دہشت گردی اور سپیشل سنٹرل جج کی عدالت موجود ہے ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان کو بھی انسداد دہشت گردی ی عدالت پیشی کے لئے جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی دروازے سے داخل کیا جاتا تھا اور بکتر بند گاڑی میں یہ ملزمان عقبی دروازے سے ہی واپس روانہ ہوتے تھے۔

دریں اثنا وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ نیب نے ریفرنس قانون کے مطابق بنائے یا کسی کے حکم پر ‘ اسحاق ڈار پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا کوئی الزام نہیں ہے‘ ریفرنس نیب قوانین کے مطابق بنتے تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا‘ اسحاق ڈار کے اگر اثاثوں میں اضافہ ہوا تو سالوں میں بھی اضافہ ہوا‘ اسحاق ڈار کے اثاثے ایک سال میں اچانک نہیں بڑھ گئے‘ فرد جرم عائد کرنے کے لئے سات دن کا وقت دیا جاتا ہے لیکن اسحاق ڈار پر دو دن میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عدالت کے باہر کی سکیورٹی اسلام آباد انتظامیہ کے پاس ہے۔ عدالت کی ہدایت کے مطابق ہم تعاون کرتے ہیں رپورٹر پر تشدد کا واقعہ کسی کی ویڈیو بنانے پر پیش ایا رپورٹر پر تشدد کی انکوائری کررہے ہیں دیکھنا ہوگا کہ نیب نے ریفرنس کسی کے حکم یا قانون کے مطابق بنائے۔ اسحاق ڈار پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا کوئی الزام نہیںہے۔ یقینی بنائیں گے کہ آزادی رائے متاثر نہ ہولیکن یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ عدالتی کاروائی متاثر نہ ہو۔ نیب نے ریفرنس میں لکھا کہ چونکہ عدالت عایہ کا یہ حکم ہے اس لئے یہ ریفرنس بنا رہے ہیں۔ ریفرنس نیب قوانین کے مطابق بنتے تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا۔ اسحاق ڈار کے اگر اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے تو سالوں میں بھی اضافہ ہوا ہے یہ نہیں کہ ایک سال میں ہی اثاثوں میں اضافہ ہوگیا۔ جن آٹھ سالوں میں وہ جلا وطن رہے اس آمدنی کو بھی گنا جانا چاہئے۔ ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں بغیر الزام کے ریفرنس ان پر بنا دیا گیا فرد جرم لگانے میں جلدی کی گئی ہے۔

 

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…