اسلام آباد(این این آئی)انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ججز نظربندی کیس کی سماعت کے دوران جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے خلاف استغاثہ کے آخری گواہ کرنل (ریٹائرڈ) انعام الرحیم کابیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ پیر کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف ججز نظر بندی کیس کی سماعت ہوئی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق سماعت کے دور ان کرنل (ریٹائرڈ) انعام الرحیم نے موقف اختیار کیا کہ ایمرجنسی کے نفاذ اور ججز نظر بندی پرویز مشرف کے ذاتی فیصلے تھے۔انہوں نے کہا کہ تین نومبر کی ایمرجنسی میں پرویز مشرف نے وردی کا غلط استعمال کیا اور افواج پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔عدالت میں اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ججز کی نظربندی میں کور کمانڈرز کی مرضی شامل نہ تھی۔انہوں نے کہاکہ ایمرجنسی کے خلاف وکلاء اور سابق فوجیوں نے بھی احتجاج کیا۔انہوں نے بتایا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں سرگرم وکلاء کو جیل بھیجوایا گیا۔ پراسیکیوٹر عامر ندیم نے کہا کہ تمام گواہوں سے شہادتیں مکمل ہوگئی ہیں۔دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے دلائل کے لیے وقت مانگ جس پر عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی طرف سے وقت مانگنے کی استدعا منظور کر لی کرتے ہوئے سماعت 5اکتوبر تک ملتوی کر دی۔