اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار کے مطابق حلقہ این اے 120 میں گھناؤنا کھیل کھیلا گیا، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے آج نیوز کے پروگرام سپاٹ لائیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے اندر بہت ہی ایک گھناؤنا کھیل کھیلا گیا، حلقہ این اے 120 اور پورے پاکستان کو سیکٹیرئل لیول پر اینالائز کیا گیا اور پاکستان کے جتنے سیکٹس ہیں
ان کو مسلم لیگ (ن) کے خلاف لڑانے کی کوشش کی گئی،انہوں نے کہا کہ یہ پہلا قومی سیاسی حلقہ ہے کہ جس میں پہلے اہل تشیع کی جماعت وحدت المسلمین نے تحریک انصاف کی ضمنی انتخاب میں حمایت کی، بریلوی مکتبہ فکر نے اپنا امیدوار کھڑا کیا اور اس کے علاوہ جماعت الدعوۃ کی ملی مسلم لیگ نے اپنا امیدوار میدان میں اتارا۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہاکہ دیوبند مکتبہ فکر کے علاوہ تینوں جماعتوں نے امیدوار کھڑے کیے اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف کھلے عام اپنے اپنے جذبات کا اظہار کیا، انہوں نے کہاکہ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ مسلم لیگ رائٹ ونگ پارٹی تھی اس کے اندر بھی عسکریت پسند اور رائٹس گروپ موجود تھے، سہیل وڑائچ کے مطابق مذہب کو الگ کرنے کی کوشش کی گئی مگر یہ کوشش بالکل اسی طرح ہے جیسے جنرل ضیاء الحق نے پیپلز پارٹی کو انڈرکرنے کے لیے سپاہ صحابہ اور ایم کیو ایم بنائی تھی، سہیل وڑائچ نے کہا کہ معاشرے کے پڑھے لکھے لوگوں اور ہمارے جو مقتدر حلقے ہیں انہیں اس بارے سوچنا چاہیے کہ ہم یہ سوچنا چاہیے کہ اس طرح ہمارا معاشرہ تقسیم ہو سکتا ہے اور اس کے آنے والے کل پر شدید نقصانات ظاہر ہوں گے۔