اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) میں ”اپنا گھر ٹھیک کرنے“ کے موضوع میں تیزی آتی جا رہی ہے یہ بیان بازی مسلم لیگ (ن) کے درمیان پھوٹ کے باعث میڈیا میں ہاٹ ایشو کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی میڈیا لکھتا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گھر ٹھیک کرنے کا مطلب کچھ مختلف انداز سے لیا جیسے ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں ہونے والے خودکش حملوں کا ذمہ دار پاکستان میں کالعدم تنظیموں کو قرار دیتے ہیں اپنا گھر ٹھیک کرنا اس طرز فکر کی عکاسی کرتی ہے۔
سابق وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر خارجہ کے مابین پائی جانیوالی تلخی عرصہ دراز سے چلی آ رہی ہے مگر حکمران جماعت کے رہنما بھی یہ توقع نہیں کر رہے تھے کہ سابق وزیر داخلہ قومی اہمیت کے مسئلے کو خواجہ آصف کیخلاف اس طرح استعمال کریں گے۔ اس تناﺅ کو کم کرنے کے لئے وزیراعظم کو وزیر خارجہ کی حمایت میں بیان دینا پڑا کہ شدت پسند تنظیموں کیخلاف کارروائی ملک میں امن عامہ کے فروغ کیلئے بہت ضروری ہے جبکہ اس معاملے پر موجودہ وزیر داخلہ نے بھی خواجہ آصف کا ساتھ دیا اور سابق وزیر داخلہ کو باور کرایا کہ اپنا گھر ٹھیک کرانے کا مقصد اس نیشنل ایکشن منصوبے پر کام کرنا ہے جو سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار ہی کی سربراہی میں بنایا گیا مگر اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا اس کے جواب میں سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسی باتیں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے ہونے والے اجلاسوں میں کیوں نہیں کی جاتی تھیں۔ نجی اخبار کے مطابق سابق وزیر داخلہ نے اپنی بات کی اہمیت واضح کرنے کے لئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کا سہارا لیا جس میں انہوں نے عالمی دنیا سے ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ اس پالیسی پر سب سے پہلے اٹھنے والی آواز حکمران جماعت ہی کے اندر سے آئی اور یہ بات ایسے رہنما نے کی ہے جو حکمران جماعت ایک حد تک چھوڑ چکے ہیں مگر ابھی تک پارٹی نہیں چھوڑی۔ اس موضوع پر سابق وزیر داخلہ کے ساتھ کتنے ارکان پارلیمنٹ ہیں اس بات کا اندازہ سابق وزیر داخلہ کے اسمبلی میں خطاب کے دوران بجنے والے ڈیسکوں سے لگایا جا سکتا ہے۔