جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

آئی فون کے مسلسل استعمال سے بینائی بھی جا سکتی ہے

datetime 8  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی فونز، ٹیبلٹس وغیرہ کی ایل ای ڈی سکرینز سے آنکھوں کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کے بارے میں تو اکثر ہی خبریں سننے کو ملتی ہیں تاہم اب ایک ہسپانوی ماہر ڈاکٹر سانچز انکشاف کیا ہے کہ کس طرح ان گیجٹس کا مسلسل استعمال، اندھے پن کا خطرہ بڑھا رہا ہے۔واضح رہے کہ جدید دور کی ان ایل ای ڈی ڈیوائسز میں موجود نیلی روشنی کی بڑی مقدار نیند کی کمی، کینسر، سردرد سمیت متعدد صحت کے عارضوں کا باعث بھی ہوتی ہے۔ اب ڈاکٹر سانچیز نے اپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ آنکھ کی پشت پر موجود ریٹینا جو کہ اصل میں روشنی کو محسوس کرتا ہے، اس نیلی روشنی سے متاثر ہورہا ہے۔ اگر ریٹینا کو پہنچنے والا نقصان زیادہ شدید ہو تو اس سے ریٹینا کے بعض حصوں کے خلیئے ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتے ہیں، ایسی صورت میں کسی بھی چیز کو دیکھنے پر اس کے مرکز کا حصہ غائب اور اس کی جگہ پر سیاہ دھبے دکھائی دیں گے۔ ڈاکٹر سانچیز کہتی ہیں کہ تیز روشنی انسانی آنکھ کیلئے نقصان دہ ہے لیکن 2007میں سامنے آنے والی ان ایل ای ڈی لائٹس کی حامل ڈیوائسز سے پہلے انسانی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ انسان کو اتنے طویل دورانئیے کے لئے مسلسل اتنی تیز روشنیوں کو دیکھنا پڑے۔ اس سے قبل کی ٹیکنالوجی سے بنی چیزوں کے مقابلے میں ایل ای ڈی کی حامل چیزوں سے پانچ گنا زیادہ روشنی خارج ہوتی ہے۔
اب ایک اوسط فرد دن میں آٹھ سے نو گھنٹے کے بیچ ان ایل ای ڈی لائیٹس کی حامل ڈیوائسز کے سامنے اپنا وقت گزارتا ہے۔ ااس صورتحال سے بچنے کیلئے ڈاکٹر سانچیز خاص سکرینز کے استعمال کا مشورہ دیتی ہیں۔ یہ سکرینز ماہر امراض چشم کے پاس سے مل جاتی ہیں اور یہ نیلی روشنی کو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں جس سے آنکھوں کو پہنچنے والے نقصان کی شرح کم ہوجاتی ہے۔ ڈاکٹر سانچیز نے اس سلسلے میں یونیورسٹی آف میڈرڈ میں تجربے کئے ہیں اور دیگر ماہرین امراض چشم نے ڈاکٹر سانچیز کی تحقیق کو قبول کرتے ہوئے اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امر پہلے سے معلوم شدہ ہے کہ نیلی روشنی کی زیادہ مقدار ریٹینا کے سیلز کو نقصان پہنچاتی ہے ایسے میں یہ عین ممکن ہے کہ طویل عرصے تک نیلی روشنی میں رہنے سے آنکھوں کے سیلز کے خاتمے کا عمل شروع ہوجائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…